زندگی کا مختصر دورانیہ، لیکن خوشیوں سے بھرا ہونا چاہئے

مصنف:

ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر

یہ بھی پڑھیں: ایمرجنگ ٹی 20 ایشیا کپ میں پاکستان شاہینز نے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی

ترجمہ:

ریاض محمود انجم

یہ بھی پڑھیں: انتظار پنجوتھا بازیابی کیس؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کی علی بخاری کو اسلام آباد پولیس ٹیم سے بیرسٹر سیف کا رابطہ کرانے کی ہدایت

قسط:

7

یہ بھی پڑھیں: اسلامک ٹریڈ فنانسنگ کارپوریشن پاکستان کو 3 ارب ڈالر کا قرض فراہم کرے گا

زندگی کا فیصلہ

پھر اگلا مرحلہ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے اس فیصلے پر بحث کرنے میں مصروف ہوں کہ آیا آپ کو اپنی ذات کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لے لینی چاہیے یا نہیں‘ اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق بسر کرنا چاہیے کہ نہیں اور اپنے آپ سے یہ اہم سوال پوچھیے: ”کتنی دیر بعد میری موت واقع ہوگی؟“

اس لافانی اور ابدی پس منظر میں اب آپ اپنی زندگی اور ذات کے متعلق اپنی پسند وناپسند اختیار کر سکتے ہیں‘ فکرمندی اورپریشانی اپنی زندگی میں سے جھٹک سکتے ہیں‘ دوسروں کے اس سوال اور اعتراض سے دامن چھڑا سکتے ہیں کہ آپ اس فکر‘ پریشانی اور احساس ندامت و پشیمانی کا متحمل ہو سکتے ہیں یا نہیں جو بصورت دیگر عمر بھر آپ کی زندگی میں فعال رہیں گے.

یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم: سکول ٹیچر سے حسن نصر اللہ کی جانشینی کا سفر

ایک نئے آغاز کی ضرورت

اگر آپ ابھی اور اسی وقت یہ اقدامات کا آغاز نہیں کرتے تو پھر آپ عمربھر دوسروں کی خواہشات اور احکامات کے مطابق زندگی بسر کرتے رہیں گے. یقیناً اس دنیا میں آپ کی زندگی کا دورانیہ مختصر ہو سکتا ہے لیکن کم ا زکم آپ کی زندگی کا یہ عرصہ اور دورانیہ تو آپ کے لیے خوشگوار اور پرلطف ہونا چاہیے. مختصر طور پر یوں کہا جا سکتا ہے: ”یہ آپ کی زندگی ہے، اسے اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق بسر کیجیے.“

یہ بھی پڑھیں: ایسا معاشرہ بنانا چاہتے ہیں جہاں ہر شخص ذہنی سکون سے بھرپور زندگی گزار سکے: وزیر اعلیٰ کا عالمی یومِ ذہنی صحت پر پیغام

خوشی و مسرت اور ذہانت کا معیار

اپنی زندگی اور اپنی ذات کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لینے سے مراد یہ ہے کہ آپ اپنے معمولات زندگی میں داخل مروجہ چند روایات، عقائد، رویوں اور طرزہائے عمل سے نجات حاصل کر لیں. ان میں سرفہرست یہ نظریہ اور تصور رہے کہ مشکل اور پیچیدہ مسائل حل کرنے‘ پڑھنے‘ لکھنے اور ان مہارتوں کو ایک خاص سطح پر استعمال کرنے اور گنجلک معاملات کو پلک جھپکنے میں درست کرنے پر مبنی آپ کی صلاحیت کے ذریعے آپ کی ذہانت کے معیار کا تعین ہوتا ہے.

ہم سب لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ جس کے پاس زیادہ سے زیادہ تعلیمی ڈگریاں ہوں‘ جو نہایت عالمانہ اور فاصلانہ مہارتیں رکھتا ہو وہی شخص ”ذہین“ ہے. لیکن پاگل خانے ان ذہنی مریضوں سے بھرے پڑے ہیں جو اعلیٰ تعلیمی قابلیتوں سے مالامال ہیں، تو پھر ثابت ہوا کہ ذہانت کا اصلی اور حقیقی معیار، دراصل ایک ایسی مؤثر اور بھرپور زندگی ہے جہاں ہر روز، ہر لمحے، پُرلطف اور خوشگوار انداز میں بسر کی جاتی ہے.

یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرکٹ ٹیم کا چیمیپئنزٹرافی کیلئے پاکستان آنے سے انکار،چیئرمین پی سی بی کا مؤقف بھی آ گیا

خوشگوار زندگی کا حصول

اگر آپ اپنی زندگی میں خوشی و مسرت سے مالا مال ہیں، اگر آپ زندگی کے ہر لمحے کو بھرپور کامیابی اور لطف آمیز طور پر بسر کرتے ہیں تو پھر یہ زندگی قابلی قدر حیثیت کی مالک ہے اور آپ ایک ذہین انسان ہیں. آپ کی خوشگوار اور پرمسرت زندگی کے لیے مسائل حل کرنے کی آپ کی صلاحیت ایک ذیلی خوبی ہے لیکن اگر آپ کے خیال کے مطابق آپ میں مسائل حل کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے تو پھر بھی آپ اپنے لیے ایک پرمسرت اور خوشگوار زندگی حاصل کر سکتے ہیں.

آپ واقعی ذہین ہیں محض اس لیے آپ اعلیٰ ذہانت کے مالک ہیں کہ آپ کے پاس اعصابی اور ذہنی دباؤ اور تناؤ کے خلاف ایک نہایت ہی مؤثر اور مفید ہتھیار موجود ہے.

نوٹ:

یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں.

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...