سینیٹ انتخابات: ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں اور علی امین گنڈاپور میں مذاکرات کا نتیجہ آ گیا

ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ انتخابات کے حوالے سے ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور میں مذاکرات کا نتیجہ آ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 10 ہزار بچوں کا باپ، دنیا میں سب سے بڑی جسامت، سب سے زیادہ عمر، آدم خور مگر مچھ کی 124 ویں سالگرہ
مذاکرات کی ناکامی
تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات پر پی ٹی آئی امیدواروں کے درمیان اختلافات کے معاملے پر ناراض تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اور وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے۔ "جنگ" نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ناراض امیدواروں میں عرفان سلیم، عائشہ بانو، ارشاد حسین اور وقاص اورکزئی شامل ہیں، جنہوں نے سینیٹ انتخابات سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 5 خوارج مارے گئے
ناراض رہنماؤں کی ملاقاتیں
بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ ناراض سینیٹ امیدواروں کی وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات کرانے گئے تھے۔ آج رات 9 بجے ناراض رہنماؤں کی علی امین گنڈاپور سے دوسری ملاقات ہو گی۔ ناراض رہنماؤں کا گزشتہ ملاقات میں موقف تھا کہ ہم کسی صورت کاغذاتِ نامزدگی واپس نہیں لیں گے۔ ناراض رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ہم کاغذات واپس لیں تو جے یو آئی اور پیپلز پارٹی ایک، ایک سیٹ سے دستبردار ہو جائیں۔
پی ٹی آئی میں اختلافات
ذرائع نے بتایا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت میں بھی اختلافات ہیں۔ سلمان اکرم راجہ چاہتے ہیں کہ دیرینہ کارکنوں کو موقع ملے۔ عاطف خان، شیر علی ارباب اور جنید اکبر بھی ناراض رہنماؤں کے حامی ہیں جبکہ علی امین گنڈاپور بلا مقابلہ انتخابات اور سینیٹ کے موجودہ امیدواروں کے حق میں ہیں۔