موسمیاتی تبدیلیاں بڑا چیلنج، وقت ضائع کئے بغیر نئے ڈیمز بنانا ہوں گے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب
نارووال (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں بڑا چیلنج ہیں، ہمیں وقت ضائع کئے بغیر نئے ڈیمز بنانا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے اپنی معذوری کی وجہ سے سیکس کی پیشکش بطور احسان کی جاتی ہے
سیلاب کی صورتحال
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق نارووال میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے بعد اب پنجاب کو طغیانی کا سامنا ہے، سیلابی پانی پنجاب کے دریاؤں سے گزر رہا ہے۔ این ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے امدادی کارروائیوں میں کردار ادا کر رہے ہیں، جس پر ان کا مشکور ہوں؛ سیلاب سے جانی نقصان پر افسوس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی انگلینڈ کیخلاف ایجبسٹن ٹیسٹ میں تاریخی فتح، سیریز 1-1 سے برابر
حکومتی کردار اور اقدامات
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء، نارووال کی سیاسی قیادت، سول انتظامیہ اور افواج پاکستان کا کردار لائق تحسین ہے۔ مؤثر پیشگی اطلاعات کے نظام کی وجہ سے نقصان کم سے کم ہوا۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاکھوں روپے ریویو فیس ادا نہ کرنے پر کراچی کے صارف کی درخواست مسترد، نیپرا ممبر کا فیصلے کیخلاف اختلافی نوٹ
آنے والے چیلنجز
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنا ہے۔ ریسکیو اور قدرتی آفات سے نمٹنے والے اداروں کو مزید متحرک ہونا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بے حسوں کے قبرستان لاہور میں 68 افراد کی خود کشی کا نوحہ
ڈیمز کی تعمیر کی ضرورت
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں وقت ضائع کئے بغیر تیاری کرنی چاہیے۔ ہمارے پاس کئی نئے چھوٹے ڈیمز تعمیر کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ کرنا ہوگا۔ پانی ذخیرہ کرنے کیلئے اپنے وسائل بروئے کار لانا ہوں گے، وفاق اور صوبے سرجوڑ کر بیٹھیں گے تو حل ڈھونڈ لیں گے۔
پچھلی آفات کے اثرات
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ 2022 میں اس طرح کی آفت آئی تھی اور تباہی ہوئی تھی۔ 2022 کی تباہی کا مرکزی نشانہ سندھ اور بلوچستان تھا جب لاکھوں ایکڑ پر کاشت تیار فصلیں تباہ ہوگئی تھیں۔