کراچی، بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج، خانیوال سے شادی میں شرکت کے لیے آئے باراتی بھی پھنس گئے
کراچی میں بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج
کراچی (آئی این پی) کراچی میں لیاقت آباد سی ایریا میں کئی گھنٹوں سے بجلی کی بندش کے خلاف علاقہ مکینوں نے لیاقت آباد ڈاکخانے کے قریب احتجاج کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے ٹائر سمیت دیگر اشیاء کو نذر آتش کیا، جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے 25 کھلاڑیوں کا پول تیار کیا ہوا ہے، کپتان سلمان علی آغا
مقامی لوگوں کی مشکلات
مکینوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 روز سے علاقے میں بجلی بند ہے جس کی وجہ سے معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہو رہے ہیں اور انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ احتجاج کے دوران خانیوال سے شادی میں شرکت کے لئے آئے باراتی نے بتایا کہ احتجاج کی وجہ سے لیاقت آباد میں ٹریفک جام کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا پاکستان ریلوے کی ترقی میں اظہار دلچسپی، تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی: حنیف عباسی
پولیس کی مداخلت
پولیس نے موقع پر پہنچ کر سخت جدوجہد کے بعد مظاہرین کو مذاکرات کے بعد منتشر کرکے ٹریفک بحال کرادیا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں 2300 روپے کی کمی
بجلی کی غیر اعلانیہ بندش
سکیم 33 کی مختلف رہائشی سوسائٹیز جیسے کہ کراچی یونیورسٹی ایمپلائز سوسائٹی، پی سی ایس آئی آر اور اسٹیٹ بینک سوسائٹی سمیت کئی علاقوں میں جمعہ و ہفتہ کی درمیانی شب اچانک بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی جو بعد ازاں تقریباً 3 گھنٹے بعد بحال کردی گئی۔ علاقہ مکینوں نے موقف اختیار کیا کہ بلوں کی بروقت ادائیگی کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے رات کے اوقات میں اکثر روزانہ کی بنیاد پر بجلی کی سپلائی بند کردی جاتی ہے، جس سے شہری شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
حکومت سے مطالبہ
مکینوں نے وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکیم 33 میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا فوری نوٹس لیا جائے۔








