آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کے خلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا: وزیر خزانہ
آئی ایم ایف کی شرائط اور پاکستان کی معیشت
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کے خلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی سندھ کا 15 مئی کو صوبہ بھر میں اظہار تشکر ریلیاں نکالنے کا اعلان
مذاکرات کی کامیابی
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ہونے والے حالیہ مذاکرات مثبت اور تعمیری ثابت ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اب بہت ہوگیا، ملک میں سیاسی سیز فائر ہونا چاہئے: چیئرمین پی ٹی آئی کا مطالبہ
ٹیکس اصلاحات پر بات چیت
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول مذاکرات میں ٹیکس اصلاحات اور معیشت کی بہتری سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی، اب تک تمام اصلاحات پاکستان کی اپنی معاشی ترجیحات کے مطابق ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کی گئی اصلاحات نے معیشت کو مستحکم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 5 گیندوں پر 5 وکٹیں، مینز کرکٹ کی تاریخ میں منفرد ریکارڈ قائم
آنے والے مالی امداد کی توقعات
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 31 دسمبر تک آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملنے کی توقع ہے، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جلد اجلاس میں معاہدے کی منظوری دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں پاکستانی عازمینِ حج کے لیے ہم زبان طبی عملہ کا انتظام کسی نعمت سے کم نہیں : سردار محمد یوسف
سرمایہ کاری کے مواقع
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس اصلاحات کے نظام کو پذیرائی مل رہی ہے، کئی امریکی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش مند ہیں، نہ صرف امریکی و بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کے معاشی اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا بلکہ مصر جیسے ممالک نے بھی پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں کو سراہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: باغوں کا شہر لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں آج بھی دوسرے نمبر پر
امریکی تجارتی معاہدہ
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تجارتی و ٹیرف معاہدہ ایک سے دو ہفتوں میں متوقع ہے، حکومت نیویارک کے روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری سے متعلق فیصلے کے قریب ہے۔
معاشی بحالی کی رفتار
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان تیزی سے معاشی بحالی کے راستے پر گامزن ہے اور آنے والے دنوں میں چینی سرمایہ کاری سے ترقی کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، حکومت کا ہدف معیشت کو مستحکم کرنا اور عالمی برادری کا اعتماد بحال رکھنا ہے، جس میں اب تک نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔








