والدین ہوشیار رہیں، اپنے بچوں کو کسی بھی فساد کا ایندھن نہ بننے دیں: عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ ایک مذہبی گروہ کی قیادت اپنے کارکنوں کو پولیس پر حملوں کے لیے اکساتی رہی، جبکہ اسلحے کے زور پر پولیس کی گاڑیاں چھیننے جیسے واقعات پیش آئے جنہیں کسی طور برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنگے فساد کو اسلام اور فلسطین کے نام پر جواز دینا نہ صرف گمراہ کن بلکہ مذہب کے تقدس کے ساتھ کھلواڑ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حنا پرویز بٹ نے اداکارہ نرگس کو قانونی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی
احتجاج کے دوران جھوٹی معلومات
عظمٰی بخاری نے انکشاف کیا کہ احتجاج میں جھوٹی لاشوں کا پروپیگنڈا کیا گیا تاکہ عوامی ہمدردی حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاست نے مذہبی گروہ سے متعلق جو فیصلے کیے ہیں، ان پر مکمل طور پر عملدرآمد جاری ہے اور وفاق ایک دو دن میں مذہبی گروہ کے متعلق بھیجی سمری پر فیصلہ کرے گا۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو کسی بھی فساد یا انتشار کا ایندھن بننے سے روکیں۔ ایسے نوجوان جو تشدد یا تخریب کاری میں ملوث پائے گئے، انہیں کسی ادارے میں داخلہ، ویزہ یا حکومتی سہولت نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سیلابی صورتحال کے باعث فیصل آباد میں میٹرک کے امتحانات ملتوی
خزانے کی تحقیقات اور کارروائیاں
وزیر اطلاعات نے انکشاف کیا کہ سعد رضوی کے گھر سے سونا، نایاب گھڑیاں، قیمتی اشیاء اور بے نامی جائیدادوں کے ثبوت برآمد ہوئے ہیں، جبکہ ان کے پچانوے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مذہبی گروہ کو مالی یا سیاسی سہولت دینے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔ مساجد و مدارس کا نظم و نسق محکمہ اوقاف کے زیرِانتظام لایا جا رہا ہے تاکہ کسی گروہ کو مذہب کے نام پر عوام کو بھڑکانے کا موقع نہ ملے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سیلابی صورتحال، وزیراعظم کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس، خصوصی بریفنگ، اہم ہدایات جاری
مساجد اور مدارس کی انتظامیہ
انہوں نے بتایا کہ مذہبی گروہ کی 130 مساجد حکومتی تحویل میں لی جا چکی ہیں، اور 223 مدارس کی جیوٹیگنگ مکمل ہو چکی ہے۔ وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ باباجی کی قبر کو کہیں منتقل نہیں کیا جا رہا، البتہ اس نام پر چندہ اکٹھا کرنے یا اشتعال انگیزی کی اجازت نہیں ہوگی۔ دہشت گرد ذہنیت کے خلاف کارروائی جاری ہے، کسی مسلک یا فرقے کے خلاف نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نفیس کا کرکٹر اعظم خان کے ساتھ کیا تعلق ہے؟ مداح جان کر حیران
سیاسی مفادات کا استحصال
عظمٰی بخاری نے مزید کہا کہ مذہبی گروہ اور تحریک فساد ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ دونوں مذہب کے تقدس کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ سرکارِ دو عالم ﷺ نے کسی کو تکلیف دینا تو دور، بددعا تک نہیں دی۔ ایسے میں مذہب کے نام پر خون بہانے والے خود کو عاشقِ رسول کہلانے کے اہل نہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں پریشر گروپس بنیں۔ جو امن و استحکام کے خلاف سازش کرے گا، وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکے گا۔
صوبائی حکومت کی اقدامات
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے وعدوں کی تکمیل تیزی سے جاری ہے۔ 15 اضلاع میں سیلاب متاثرین کو مالی امداد کے چیکس کی تقسیم شروع ہو چکی ہے، جبکہ عوامی سہولت کے لیے تینتیس موبائل پولیس اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ خواتین کے مقدمات کے اندراج کو آسان بنانے کے لیے سات پنک موبائل اسٹیشنز بھی فعال ہو چکے ہیں۔ جیسے صحت کی سہولت دہلیز تک پہنچائی جا رہی ہے، ویسے ہی انصاف اور قانون کی رسائی بھی عوام تک یقینی بنائی جا رہی ہے۔