مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں: صدر و وزیراعظم
صدر مملکت اور وزیراعظم کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل ہونے تک جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں۔ اقوام متحدہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حق میں اپنا کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں آئی فون 16 کی فروخت پر پابندی عائد
یوم سیاہ کشمیر کی اہمیت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے عالمی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر جواب دہ ٹھہرانے کے لیے اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے اطلاع دیئے بغیر چناب میں پانی کا ریلا چھوڑ دیا
اقوام متحدہ کا کردار
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حق میں اپنا کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: جوڈیشل کمپلیکس بخشی خانہ میں بم کی افواہ
پائیدار امن کا انحصار
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف حالیہ جارحانہ رویے کے تناظر میں، یوم سیاہ اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کا انحصار جموں و کشمیر کے تنازع کے منصفانہ اور دیرپا حل پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جناح ہاؤس حملہ کیس میں عالیہ حمزہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
تاریخی پس منظر
صدر مملکت نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 کو بھارتی افواج نے سری نگر میں داخل ہو کر بین الاقوامی قوانین، اخلاقی اصولوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کی صریح خلاف ورزی کی، جس کی وجہ سے جدید تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب شروع ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: باجوڑ میں 2 خواتین سمیت 3 افراد قتل، ایچ آر سی پی نے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا
کشمیری عوام کی جدوجہد
ان کا کہنا تھا کہ ہر سال ہم یہ دن اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی بہادر جدوجہد اور قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے مناتے ہیں۔ انہوں نے 5 اگست 2019 کے بعد بھارت کی جارحانہ مہم کے حوالے سے کہا کہ یہ مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ بے قابو، پنجاب بھر میں تمام تعلیمی ادارے 17نومبر تک بند
بھارتی مظالم
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی بدستور نقل و حرکت، ابلاغ اور اجتماع کی سخت پابندیوں کے تحت ہے، جبکہ جعلی مقابلے، حراستی تشدد، ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیاں شہریوں کو خوفزدہ رکھنے کے لئے جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا ایک اور جارحانہ اقدام، پاکستانی پرچم والے بحری جہاز کی اپنی کسی بھی بندرگاہ میں داخلے پر پابندی لگادی
وزیرِ اعظم کا پیغام
یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور استحکام اس وقت تک ممکن نہیں جب تک جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پُرامن حل اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق نہیں نکالا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے سپر سٹار رجنی کانت کی بیٹی کو طلاق ہو گئی
تاریخی ظلم و ستم
انہوں نے کہاکہ تقریباً 8 دہائیوں سے بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کے عوام نے بے پناہ مصائب اور ظلم و جبر کا سامنا کیا ہے۔ ہم اُن کے ناقابل تسخیر حوصلے، ہمت اور استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سالگرہ منانے کے لیے جھیل میں جانے والوں کی کشتی الٹ گئی، 8 افراد ہلاک
آزادی کی جدوجہد
وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 سے بھارت نے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات میں مزید شدت پیدا کر دی ہے، جن کا مقصد جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت اور سیاسی حیثیت کو تبدیل کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں سورج ہوں، عروج پر آئوں تو سب کو گرمی لگتی ہے‘ رجب بٹ کا تازہ بیان سامنے آگیا
پاکستان کا مؤقف
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ان غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی ہے جو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
یکجہتی کا اعادہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ ان شااللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام کو آزادی نصیب ہوگی۔








