قیادت کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات آتے رہے تو حکومت کو پی ٹی آئی پر پابندی کے آپشن پر بھی سنجیدگی سے غور کرنا پڑ سکتا ہے، راناثنی حسین
وفاقی وزیر کا پی ٹی آئی کے رویے پر اظہار تشویش
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پاکستان تحریک انصاف کے حالیہ رویے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صورتحال ایسی ہی رہی اور قیادت کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات آتے رہے تو حکومت کو پی ٹی آئی پر پابندی کے آپشن پر بھی سنجیدگی سے غور کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں دنیا کا سب سے بڑا سونے کا ذخیرہ دریافت
بغاوت کے الزامات
ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایک صوبے کا وزیراعلیٰ اسلام آباد پر چڑھائی کی باتیں کرے تو یہ سیدھی بغاوت کے زمرے میں آتا ہے اور ریاست ایسی روش برداشت نہیں کر سکتی۔ 2014 سے ہمارا مؤقف رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ملکی سلامتی سے کھیل رہے ہیں۔ دھرنے کے دوران جلاؤ گھیراؤ، بل پھاڑنے اور یوٹیلٹی بلز جمع نہ کرانے جیسے اقدامات سول نافرمانی کی واضح مثالیں تھیں، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر کاجل اور ان کی شاگرد نوجوان لڑکیوں نے علامہ اقبال کی مشہور نظم ”سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا“ پر کلاسیکل رقص کا مظاہرہ کیا
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا کردار
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ نوازشریف اور بینظیربھٹو نے کبھی ریاست مخالف تحریک یا سول نافرمانی کا راستہ اختیار نہیں کیا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوری انداز میں ایک دوسرے کی پالیسیوں پر تنقید کی اور نظام کو مضبوط کیا۔ موجودہ حکومت نے مشکل حالات کے باوجود مسلسل محنت سے معیشت کو سنبھالا ہے اور ہماری پالیسیوں سے پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ بہتر ہو رہی ہے۔
18ویں ترمیم پر گفتگو
18ویں ترمیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مکمل واپسی کی بات نہیں، مگر کچھ ترامیم پر صوبے کارکردگی نہیں دکھا سکے۔








