کراچی بڑی تباہی سے بچ گیا، سیکیورٹی اداروں نے خودکش حملے کیلئے تیار کم عمر طالبہ کو ریسکیو کرلیا
بڑی تباہی سے بچت
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کراچی بڑی تباہی سے بچ گیا، سیکیورٹی اداروں نے خودکش حملے کیلئے تیار کم عمر طالبہ کو ریسکیو کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: واشنگ لائن پر بیک وقت کئی گاڑیاں دھل رہی ہوتی ہیں، ملازمین ہا ہا کار مچائے رکھتے ہیں، ایک کو دھو سنوار کر فارغ نہیں ہوتے کہ اگلی آن پہنچتی ہے
تفصیلات
سکیورٹی اداروں نے کراچی کو بڑی تباہی سے بچاتے ہوئے دہشتگردوں کی جانب سے خودکش حملے کے لیے تیار کی گئی کم عمر طالبہ کو ریسکیو کرلیا۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان اور کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ایک بچی سے رابطہ کیا گیا، دہشت گردوں کی جانب سے کہانیاں سنائی گئیں اور اس بچی کی ذہن سازی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے نئی ٹیرف پالیسی میں کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز میں کمی کا مطالبہ مان لیا
وزیر داخلہ کا بیان
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق انہوں نے کہا کہ کوشش کی ہے کہ اس بچی کے اہلخانہ اور ایڈریس کو سامنے نہ لائیں، حکومت ان کی بہتری کے لیے انتظام اور مدد کرے گی یہ ہماری ترجیح ہے، چاہتے ہیں کہ پہلے اس بچی اور اس کے گھر والوں کی جان کی حفاظت ہو۔
یہ بھی پڑھیں: اوورسیز کے لیے الگ عدالتوں کا قیام اور گرین چینل کی بحالی خوش آئند ہے:صدر پاکستانی امریکن چیمبر آف کامرس نوید انور
ایڈیشنل آئی جی کا انکشاف
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے بتایا کہ کالعدم بی ایل اے اہلکار نے انسٹاگرام کے ذریعے بچی سے رابطہ کیا اور بچی کو واٹس اپ گروپ میں شامل کیا۔ بچی عام بچوں کی طرح سوشل میڈیا استعمال کرتی تھی، بچی کو شروع میں نفرت انگیز میٹریل دیا گیا اور پھر ذہن سازی کر کے اسے ریاست مخالف بنایا گیا۔ بچی کو خودکش بمبار بننے سے بچا لیا گیا، بچی کی مکمل ذہن سازی کی گئی اور کہا گیا کہ آپ سے بڑا کام لینا ہے، کراچی سے باہر بچی کو لے جایا گیا، کم عمری کی وجہ سے ہم بچی کو ملزم نہیں سمجھتے۔
حفاظتی اقدامات
اے آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ کراچی سے باہر اسنیپ چیکنگ کے دوران بچی کو پکڑا گیا، فیملی کو بلا کر تمام چیزیں بتائی گئیں۔ ہم انہیں کریمنل جسٹس سسٹم کی طرف نہیں لے جا رہے، ان کو پروٹیکشن دی جائے گی۔








