یمن نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ دفاعی معاہدے کے حوالے سے اہم قدم اٹھا لیا

یمن کا اہم قدم

صنعاء (مانیٹرنگ ڈیسک) یمن نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ دفاعی معاہدے کے حوالے سے اہم قدم اٹھا لیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے بجٹ پیش کرنے کی تاریخ تبدیل کردی

معاہدے کی منسوخی

تفصیلات کے مطابق یمنی صدارتی قیادت کونسل نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ دفاعی معاہدہ منسوخ کردیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام سعودی عرب اتحاد کی یمنی بندرگاہ مکلا پر ہتھیاروں اور دیگر فوجی سازوسامان کی اسمگلنگ کرنے والے دو جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد سامنے آیا۔ یہ جہاز متحدہ عرب امارات کی فجیرہ بندرگاہ سے بلا اجازت مکلا بندرگاہ میں داخل ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت یہ سوچ رہا ہوگا کہ اس نے کئی لڑاکا طیارے کیسے کھو دیے، اسے ایسے رد عمل کی امید نہیں تھی، غیر ملکی تجزیہ کار نے دلچسپ بات کردی

سعودی عرب کی کارروائی

’’جنگ‘‘ کے مطابق ترجمان اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ یمنی صدارتی قیادت کونسل کے صدر کی درخواست پر کارروائی کی گئی۔ سعودی عرب نے یو اے ای سے 24 گھنٹوں میں یمن سے افواج نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کا بیان

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن میں امارات کی جانب سے علیٰحدگی پسند گروہوں کی حمایت سعودی عرب کی قومی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ یمن کے امن کے لیے مذاکرات ہی واحد حل ہے۔ دانش مندی، اخوت، حسنِ ہمسائیگی اور خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو ترجیح دی جائے گی۔ اُمید ہے متحدہ عرب امارات ایسے اقدامات کرے گا جو دونوں برادر ممالک کے دوطرفہ تعلقات کے تحفظ اور خطے کے امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کا باعث بنیں گے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...