مریضوں کو مفت ادویات دیں نہیں تو گھر بھیج دیں گے، کارکردگی نہ دکھانے والے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کا بڑا الٹی میٹم
لاہور (جاوید اقبال سے) محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے ٹیچنگ ہسپتالوں کے میڈیکل سپرٹینڈنٹس کو بڑا الٹی میٹم دے دیا ہے جس کے بعد 80 فیصد سے زائد ٹیچنگ ہسپتالوں کے میڈیکل سپرٹنڈنٹس کے سروں پر فراغت کی تلوار لٹک گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا عمل شروع ہو گیا
مفت ادویات کی فراہمی میں ناکامی
بتایا گیا ہے کہ نا اہل نکمے کام چور اور محکمہ صحت کی واضح ہدایات کے مطابق آؤٹ ڈورز میں مریضوں کو مکمل طور پر مفت ادویات کی 100 فیصد فراہمی کو یقینی نہ بنانے والے میڈیکل سپرٹینڈنٹ کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔ اس زد میں میو ہسپتال، جناح ہسپتال، جنرل ہسپتال، گنگا رام ہسپتال، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، اور بہاولپور کے ہسپتالوں کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ آگئے ہیں جن کے متبادل کے طور پر محکمہ صحت نے ڈاکٹرز کی بڑی کھیپ تیار کر لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد انٹربورڈ: نتائج میں تاخیر پر آئی ٹی منیجر اور ناظم امتحانات عہدے سے فارغ
اجلاس کی تفصیلات
زد میں بڑے ہسپتالوں کے چیف فارماسسٹ بھی آئیں گے۔ سروسز ہسپتال کے چیف فارماسٹس پر بھی ریڈ نشان ہے۔ یہ انکشاف منگل کی صبح محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کی طرف سے طلب کیے گئے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کے سپیشل سیکرٹری طارق محمود رحمانی نے کی، جبکہ اجلاس میں پنجاب بھر کے ٹیچنگ ہسپتالوں کے میڈیکل سپرٹینڈنٹس، ڈرگ کنٹرولرز، اور مختلف میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری نے آؤٹ ڈورز میں مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی میں بعض ہسپتالوں کی سست روی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گھر کی مرمت کے دوران نئے مالکان کو پرانے مالک کی لاش مل گئی
ادویات کی فراہمی کی صورتحال
سپیشل سیکرٹری نے کہا کہ تمام دیگر ٹیچنگ ہسپتالوں کو وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر 3 ارب روپے مالیت کی ادویات فراہم کی گئی ہیں جن کو ہر ہسپتال میں آؤٹ ڈور میں آنے والے ہر مریض کو اس کی ضرورت کے مطابق مفت ادویات فراہم کرنی ہیں۔ مگر افسوس کہ بعض بڑے ہسپتال آؤٹ ڈورز میں آنے والے مریضوں کو مفت ادویات فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں حالانکہ ہر ہسپتال میں وافر مقدار میں ادویات دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 11-Member Special Committee Formed to Investigate Vandalism at KP House
کارکردگی کو بہتر بنانے کے احکامات
ذرائع کے مطابق سپیشل سیکرٹری نے کہا کہ ہم نے ناکام ہونے والے ہسپتالوں کے میڈیکل سپرٹینڈنٹس کو شوکاز بھی دیے اور وارننگ بھی دی کہ وہ اس ضمن میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات کی خلاف ورزی نہ کریں مگر ان ہسپتالوں کے میڈیکل سپرٹینڈنٹس نے اپنی کارکردگی کو بہتر نہیں بنایا۔ اب ہم ان سے نہیں پوچھیں گے بلکہ ایکشن لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی تاریخ کی مہنگی ترین انتخابی دوڑ، کس نے کتنا خرچ کیا؟
سخت اقدامات کی تیاری
سپیشل سیکرٹری نے یہ بھی کہا کہ محکمہ صحت کے پاس ایم ایس لگنے کے خواہش مند ڈاکٹرز کی لمبی فہرست موجود ہے۔ جو کارکردگی بہتر نہیں کر رہے، ایسے ہسپتالوں کے ایم ایس کو عہدوں سے ہٹایا جائے گا، انہیں ان عہدوں پر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی میں دہشتگردی کی حالت انتہائی خطرناک، حکومت کی بے حسی پر اے این پی کا احتجاج!
موجودہ صورتحال
ذرائع کے مطابق سپیشل سیکرٹری نے میو ہسپتال، لاہور جناح ہسپتال، گنگا رام ہسپتال، اور جنرل ہسپتال سمیت کئی ہسپتالوں کا نام لے کر کہا کہ اس ضمن میں ان کی کارکردگی صفر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو ہسپتال آؤٹ ڈورز میں وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن، وزیر صحت، اور سیکرٹری صحت عظمت محمود خان کی ہدایات کے مطابق مریضوں کو مفت ادویات فراہم کر رہا ہے اور ان کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہوئی ہے تو ایسے ہسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ اور چیف فارماسسٹ کو شاباش دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کیلئے اکیلا ہی کافی ہوں: گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی
اجلاس کا ختم ہونا
سپیشل سیکرٹری نے سروسز ہسپتال کا بھی ذکر کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیشل سیکرٹری اس قدر غصے میں تھے کہ ایک گھنٹے کا اجلاس انہوں نے 3 منٹ میں ہی ختم کر دیا اور ہسپتالوں کے میڈیکل سپرٹینڈنٹس کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے قبلہ درست نہ کیا تو ہمارے پاس بڑی تعداد میں ایم ایس لگنے کے خواہشمند ڈاکٹر موجود ہیں، پھر کوئی گلا نہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور روسی افواج کی مشترکہ مشق اختتام پذیر
وزیر اعلیٰ کے وژن کی اہمیت
اس حوالے سے سپیشل سیکرٹری صحت طارق محمود رحمانی سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ وزیراعلیٰ کے وژن کے مطابق ہر ہسپتال کو مفت ادویات فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے باوجود جب ادویات موجود ہیں اور مریضوں کو ہسپتالوں کی انتظامیہ مفت ادویات کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالے یا فیل ہو تو ایسی انتظامیہ کو عہدوں پر نہیں رہنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن اور ہدایات پر جو ایم ایس عمل نہیں کرے گا، اسے سیٹ سے ہٹا دیں گے۔
اجلاس کا مقصد
ایک سوال کے جواب میں سپیشل سیکرٹری نے کہا کہ اجلاس ہسپتالوں میں آؤٹ ڈور اور ایمرجنسی کے اندر مریضوں کو مفت ادویات کو یقینی بنانے کا جائزہ لینے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ ہمارے پاس اس کی مانیٹرنگ کے لیے سسٹم موجود ہے۔ ہمارے سے کوئی دو نمبری نہیں کر سکتا، سسٹم بولتا ہے اور سسٹم نے جن ہسپتالوں میں وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات پر عمل درامد نہیں کیا، وہ سامنے آیا ہے۔ اور ہم ایکشن ضرور لیں گے۔