امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے صدارتی انتخابات کے نتائج قبول کرلیے

جوبائیڈن کا خطاب
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے صدارتی انتخابات کے نتائج کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوام کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں اور 20 جنوری 2025 کو پرُ امن اقتدار کی منتقلی ہو گی۔ امریکی انتظامیہ ٹرمپ کی ٹیم کے ساتھ ملک کی ترقی کے لیے کام کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی عدالت نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف کرپشن ٹرائل کو 2 ہفتوں کے لیے مؤخر کر دیا
امن اور منظم اقتدار کی منتقلی
امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے روزگارڈن میں عوام سے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے ٹرمپ کو یقین دلایا ہے کہ میں ان کی ٹیم کے ساتھ مل کر پرُ امن اور منظم اقتدار کی منتقلی کو یقینی بناؤں گا۔ یہ وہ چیز ہے جس کے امریکی عوام مستحق ہیں، ہم نے تاریخی صدارت کی اور امریکہ کی مضبوط معیشت چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں وہ دوست بننا ہے جو آگ کے 100 امتحانوں سے گزر کر فولاد جیسے بنے ہوں، شی جن پنگ اور پیوٹن کا امریکہ کے خلاف ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان
نائب صدر کی تعریف
انہوں نے ہیرس کو ایک مضبوط "ساتھی" اور "عوامی خادم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ نائب صدر کملا ہیرس نے انتخابات کے لیے شاندار مہم چلائی، ہم اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ کملا ہیرس اور ان کی پوری ٹیم اپنی انتخابی مہم پر فخر کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشت گرد کیمپ؟ پاکستان کے بروقت اقدام سے بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب ہوگیا
جمہوریت کی قدر
جوبائیڈن نے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم اس انتخاب کو قبول کرتے ہیں جو ملک نے کیا ہے، جمہوریت میں عوام کی رائے ہمیشہ مقدم ہوتی ہے، الیکشن میں شکست کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ہار مان لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: امن کمیٹی دفتر کے قریب دھماکے کے 3 زخمی دم توڑگئے، اموات 12 ہوگئیں
امریکہ کی یکجہتی کی امید
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ نے جسے بھی ووٹ دیا، آپ اپنے آپ کو حریف نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ امریکی کے طور پر دیکھیں۔ درجہ حرارت کو کم کریں۔
صنعتی شفافیت
جوبائیڈن نے اپنے خطاب کے آخر میں انتخابات کو شفاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'امریکی الیکٹورل سسٹم شفاف ہے، عوامی فیصلہ قبول ہے۔' انتخابات مکمل طور پر ایماندارانہ، منصفانہ اور شفاف رہے، اس پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے، چاہے جیتیں یا ہاریں۔