ٹرمپ کی جیت پر امریکی خواتین نے مردوں کا ’بائیکاٹ‘ کرنے کا اعلان کر دیا

ٹرمپ کی دوبارہ صدر منتخب ہونے پر ردعمل
نیویارک (ویب ڈیسک) امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کا دوبارہ صدر منتخب ہونا انتہائی نوعیت کے ردِعمل کو جنم دے رہا ہے۔ بی فور نامی تحریک کے ذریعے لڑکیاں اس عزم کا اعادہ کرتی دکھائی دے رہی ہیں کہ وہ نہ تو شادی کریں گی، نہ مردوں سے تعلقات استوار کریں گی، اور نہ ہی بچے پیدا کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ایک تیر سے دو شکار، بلاول غیر پارلیمانی قوتوں کو بھی آن بورڈ لینے کے خواہاں لیکن آئینی ترمیم کا بنیادی مقصد کیا ہے؟ حامد میر کھل کر بول پڑے
سوشل میڈیا پر نفرت کا اظہار
سی این این نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکا بھر میں سوشل میڈیا پر لڑکیاں ٹرمپ کے خلاف شدید نفرت کا اظہار کر رہی ہیں۔ خواتین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنی تحریک کو مستحکم کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ سے ابا جی کی مرسیڈیز کار میں نوکری جوائن کرنے گجرات روانہ ہوا، چبھتی گرمی کی صبح تھی اور سورج مہاراج صبح سے ہی آگ کا گولا بنے تھے.
جوابی تحریک کی تیاری
معروف امریکی جریدے بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق جب خواتین نے دیکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی راہ ہموار ہو رہی ہے تو انہوں نے خود کو بھرپور جوابی تحریک کے لیے منظم کرنا شروع کردیا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے بھرپور رابطہ مہم چلائی جانے لگی۔
یہ بھی پڑھیں: معاون خصوصی برائے سپیشل ایجوکیشن ثانیہ عاشق کا دورہ ملتان ،ڈپٹی ڈائریکٹر سپیشل ایجوکیشن اور ڈی او کی انکوائری کا حکم
مردوں کے ووٹوں کا اثر
امریکا بھر میں خواتین اس بات سے سخت نالاں ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پھر صدر منتخب ہونے میں مردوں کے ووٹوں نے کلیدی مدد فراہم کی۔ اب خواتین چڑ گئی ہیں کہ وہ مردوں سے تعلقات استوار نہیں کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت کا بھی پاکستان میں اپنا سفیر تعینات کرنے کا اعلان
بائیکاٹ کی تحریک
بہت سی شادی شدہ خواتین کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ مردوں کی سرپرستی والے کاروباری اداروں کا بائیکاٹ کریں گی، اور ان کے لیے کوئی کام نہیں کریں گی۔
بی فور مہم
بی فور’ مہم دراصل چار جنوبی کوریائی الفاظ (bihon, bichulsan, biyeonae and bisekseu) کا مخفف ہے، جس کا مطلب ’نہ شادی، نہ مرد سے جنسی تعلق، نہ بچوں کی پیدائش، نہ مرد سے دوستی‘ ہے۔