ٹرمپ کی جیت پر امریکی خواتین نے مردوں کا ’بائیکاٹ‘ کرنے کا اعلان کر دیا

ٹرمپ کی دوبارہ صدر منتخب ہونے پر ردعمل
نیویارک (ویب ڈیسک) امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کا دوبارہ صدر منتخب ہونا انتہائی نوعیت کے ردِعمل کو جنم دے رہا ہے۔ بی فور نامی تحریک کے ذریعے لڑکیاں اس عزم کا اعادہ کرتی دکھائی دے رہی ہیں کہ وہ نہ تو شادی کریں گی، نہ مردوں سے تعلقات استوار کریں گی، اور نہ ہی بچے پیدا کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: گزشتہ 4 بجٹ کے مقابلے میں اس بار ریلیف تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیا، عطا تارڑ
سوشل میڈیا پر نفرت کا اظہار
سی این این نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکا بھر میں سوشل میڈیا پر لڑکیاں ٹرمپ کے خلاف شدید نفرت کا اظہار کر رہی ہیں۔ خواتین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنی تحریک کو مستحکم کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ: یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلرز گرفتار
جوابی تحریک کی تیاری
معروف امریکی جریدے بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق جب خواتین نے دیکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی راہ ہموار ہو رہی ہے تو انہوں نے خود کو بھرپور جوابی تحریک کے لیے منظم کرنا شروع کردیا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے بھرپور رابطہ مہم چلائی جانے لگی۔
یہ بھی پڑھیں: 2025ء کے پہلے 6 مہینوں میں 950 بچوں کے جنسی استحصال کے واقعات رپورٹ
مردوں کے ووٹوں کا اثر
امریکا بھر میں خواتین اس بات سے سخت نالاں ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پھر صدر منتخب ہونے میں مردوں کے ووٹوں نے کلیدی مدد فراہم کی۔ اب خواتین چڑ گئی ہیں کہ وہ مردوں سے تعلقات استوار نہیں کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی جی آئی ایس پی آر کی بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات یا پس پردہ رابطوں کی تردید
بائیکاٹ کی تحریک
بہت سی شادی شدہ خواتین کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ مردوں کی سرپرستی والے کاروباری اداروں کا بائیکاٹ کریں گی، اور ان کے لیے کوئی کام نہیں کریں گی۔
بی فور مہم
بی فور’ مہم دراصل چار جنوبی کوریائی الفاظ (bihon, bichulsan, biyeonae and bisekseu) کا مخفف ہے، جس کا مطلب ’نہ شادی، نہ مرد سے جنسی تعلق، نہ بچوں کی پیدائش، نہ مرد سے دوستی‘ ہے۔