کراچی کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے: آفاق احمد

آفاق احمد کا احتجاج کے حوالے سے بیان
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ ہمارے احتجاج کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی اور یہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کی گئی کہ میرے مطالبے سے خدانخواستہ کوئی لسانیت پروان چڑھ رہی ہے، تاہم کراچی کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم اپنے حصے کا ایک بوند پانی بھی نہیں چھوڑیں گے: اسحاق ڈار
احتجاج کا مقصد
ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران آفاق احمد کا کہنا تھا کہ میں نے اعلان کیا تھا کہ آج کے دن ایک پر امن احتجاج ریکارڈ کرایا جائے، میں نے کہیں بھی یہ نہیں کہا تھا کہ وہاں پر جلسہ یا خطابات ہوں گے بلکہ صرف اپنے حقوق کے لئے لوگوں سے باہر نکلنے کی اپیل کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی وکیل کے خلاف کارروائی صرف پنجاب بار کونسل کر سکتی ہے: لاہور ہائیکورٹ
لسانی فساد کا خدشہ
آفاق احمد نے کہا کہ آج 12 اپریل کو جو لوگ شام کو اٹھتے ہیں، وہ آج صبح سویرے اٹھ کر شاہی سید کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں، اور یہ تاثر دیا گیا کہ جو بات کی جارہی ہے اس سے لسانی فسادات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے مشرق وسطیٰ کے استحکام کو خطرہ ہے؛عراق
کراچی کے مسائل
انہوں نے کہا کہ مجھ پر یہ الزام لگایا گیا کہ آفاق احمد ڈمپر اور ٹرک کی بات کرکے لسانیت کو ہوا دے رہا ہے، جب کہ حقیقت تو یہ ہے کہ آپ نے خود اس کو لسانیت سے جوڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا مسئلہ صرف ڈمپر نہیں ہے بلکہ وہ کراچی کے مسائل میں سے ایک نقطہ تھا، میرا مسئلہ تو یہاں کی تعلیم سمیت دیگر سہولیات ہیں جن سے میرے قوم کے لوگوں کو دور رکھا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں واٹس ایپ ہیک کرنے کے واقعات میں اضافہ
احتجاج کی کال اور اس کا ردعمل
انہوں نے کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ کے احتجاج کی کال سبوتاژ کرنے کے لئے ضلع وسطی میں دفعہ 144 لگادی گئی، رات بھر کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر مولانا عبد الحق ثانی کی وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن سے منصورہ میں تفصیلی ملاقات
کراچی کے حقوق کی جدوجہد
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے سفید پرچم اٹھا کر لوگوں سے گھروں سے نکلنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم کراچی کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں سندھی، بلوچی، خمس نی، مہاجر سمیت اور بھی لوگ رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت کھیل نے بی سی بی صدر فاروق احمد کو عہدے سے ہٹادیا
اتحاد کی ضرورت
آفاق احمد کا کہنا تھا کہ میں ڈیڑھ ماہ سے لوگوں کے پاس جارہا ہوں، زخمی اور شہید دونوں کے اہلخانہ سے ملاقات کر رہا ہوں، میری رہائش گاہ پر روز ہزاروں لوگ آرہے ہیں، میرے موقف پر تمام قومیت نے اتحاد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو جادو کی ”جپھی“ کی ضرورت ہے۔۔۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا بیان
اس سے قبل کراچی میں اپنے مرکز بہادر آباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماو¿ں نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سندھ کے صدر شاہی سید کے ہمراہ پریس کانفرنس کی تھی۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملک کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کراچی کے امن سے پاکستان کا استحکام جڑا ہے، اس شہر کو کسی طور پر بھی ماضی کے حالات کی جانب دھکیلنے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کان کا میل آپ کی صحت کے بارے میں کیا بتاتا ہے؟
حکومت کی ذمہ داری
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ٹینکر ڈرائیور نشے میں یا بغیر لائسنس گاڑی چلا رہا ہے تو حکومت ذمہ دار ہے۔ ان ڈمپرز کو شہر کے اندر آنے کی اجازت کون دیتا ہے؟ اور کچی شراب پینے سے مرنے والوں کو معاوضہ دیا جاتا ہے، ڈمپر سے کچلے جانے والوں کو کیوں نہیں معاوضہ ملتا؟
انسانی معاملہ
انہوں نے کہا کہ 'یہ سیاست کا نہیں انسانی اور انتظامی معاملہ ہے، جسے سیاسی بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔'