شرح پیدائش میں کمی، ویتنام میں صرف 2 بچے پیدا کرنے کی پابندی ختم

ویتنام میں آبادی کنٹرول کے قوانین میں تبدیلی
ہنوئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ویتنام نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے دو سے زائد بچوں کے پیدا ہونے پر پابندی ختم کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت کا علی امین کو گرفتار کرکے 26 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم
نئی پالیسیاں اور ان کی وجوہات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، ویتنام نے گرتی ہوئی شرح پیدائش کے باعث اب دو بچوں کی پالیسی کو ختم کر دیا ہے اور ہر جوڑے کو دو سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب گرین پروگرام : بڑے پیمانے پر شجرکاری اور ماحولیاتی منصوبوں کا آغاز، 24 گھنٹے مانیٹرنگ کی جائے گی
وزیر صحت کا بیان
رپورٹ کے مطابق، ویتنام کے وزیر صحت نے کہا کہ مستقبل میں گرتی ہوئی آبادی ویتنام کی معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کی دفاع اور سکیورٹی کے لیے بھی خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پختونخوا: گھر کے سربراہ کے انتقال پر مالی امداد دی جائیگی، لائف انشورنس سکیم منظور
تاریخی پس منظر
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، 1999 سے 2022 کے درمیان فی عورت شرح پیدائش 2.1 تھی، جبکہ 2024 میں یہ شرح کم ہو کر فی عورت 1.91 بچے رہ گئی ہے۔
آبادی کی کمی کی روک تھام
رپورٹ کے مطابق، آبادی کی کمی کو روکنے کے لیے شرح پیدائش بڑھانے کی ضرورت تھی، مگر یہ بڑھنے کے بجائے کم ہوگئی۔