شرح پیدائش میں کمی، ویتنام میں صرف 2 بچے پیدا کرنے کی پابندی ختم

ویتنام میں آبادی کنٹرول کے قوانین میں تبدیلی
ہنوئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ویتنام نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے دو سے زائد بچوں کے پیدا ہونے پر پابندی ختم کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز فضائی آلودگی کے ساتھ سیاسی آلودگی کا بھی علاج کررہی ہیں:عظمیٰ بخاری
نئی پالیسیاں اور ان کی وجوہات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، ویتنام نے گرتی ہوئی شرح پیدائش کے باعث اب دو بچوں کی پالیسی کو ختم کر دیا ہے اور ہر جوڑے کو دو سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں دس سال پرانے کیس میں 98 افراد کو عمر قید کی سزا: ‘رحمدلی کرنا انصاف کا قتل ہوگا’
وزیر صحت کا بیان
رپورٹ کے مطابق، ویتنام کے وزیر صحت نے کہا کہ مستقبل میں گرتی ہوئی آبادی ویتنام کی معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کی دفاع اور سکیورٹی کے لیے بھی خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سنگین مالی و طبی بے ضابطگیوں اور مریضوں کو ایکسپائر اسٹنٹس ڈالنے کا انکشاف
تاریخی پس منظر
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، 1999 سے 2022 کے درمیان فی عورت شرح پیدائش 2.1 تھی، جبکہ 2024 میں یہ شرح کم ہو کر فی عورت 1.91 بچے رہ گئی ہے۔
آبادی کی کمی کی روک تھام
رپورٹ کے مطابق، آبادی کی کمی کو روکنے کے لیے شرح پیدائش بڑھانے کی ضرورت تھی، مگر یہ بڑھنے کے بجائے کم ہوگئی۔