17 ہزار 600 ارب کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

وفاقی حکومت کا بجٹ 2025-2026
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2025-2026 کا 17 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ آج شام کو چار بجے پیش کیا جائے گا۔
کابینہ کا خصوصی اجلاس
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے سے قبل شام چار بجے وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں بجٹ مسودے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و پنشن میں اضافے کی منظوری دی جائے گی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں گریڈ ایک سے سولہ تک ملازمین کے لئے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس اور مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت تین تجاویز زیر غور ہیں۔
تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین پر عائد ٹیکس میں ریلیف کا بھی امکان ہے۔ مالی سال 2025-2026 کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی 0.5 فیصد رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے لئے برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔
ٹیکس وصولیوں اور اقتصادی ترقی کی شرح
بجٹ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف چودہ ہزار ارب روپے سے زائد اور اقتصادی ترقی کی شرح کا ہدف 4.2 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ (پی ایس ڈی پی) کا حجم ایک ہزار ارب روپے متوقع ہے۔
خدمات کے شعبہ کے ہدف
آئندہ مالی سال میں خدمات کے شعبہ میں برآمدات کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر جبکہ خدمات کے شعبہ کی درآمدات کا ہدف 14 ارب ڈالر مختص کیا گیا ہے۔ ترسیلات زر کا ہدف 39.4 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔
معاشی اہداف کی تجاویز
مہنگائی کا سالانہ اوسط ہدف 7.5 فیصد اور معاشی شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ مزید برآں، صنعتی شعبے کے لئے 4.3 فیصد، خدمات کے شعبے کا ہدف 4 فیصد اور مجموعی سرمایہ کاری کا ہدف 14.7 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
قرضوں اور ترقیاتی منصوبوں کے اخراجات
آئندہ سال قرضوں پر سود ادائیگیوں کے لئے 8 ہزار 685 ارب روپے اور تعمیراتی منصوبوں پر 1065 ارب روپے خرچ کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
وزیر اعظم کی اجلاس میں تجاویز
تینوں تجاویز کی قومی خزانے پر مالی بوجھ کی ورکنگ پیپر وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
آزمائش میں بجٹ کی اہمیت
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں صنعتی ترقی کے لئے ٹیرف لائنز پر ڈیوٹی میں کمی کا اعلان کیا جائے گا اور الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لئے کچھ اقدامات بھی متوقع ہیں۔
آئندہ مالی سال کے قرضے
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 25 ارب ڈالر سے زائد قرض حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ سعودی عرب، چین، یو اے ای اور دیگر دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر قرض رول اوور کرانے کا منصوبہ ہے۔