وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس فراڈ قوانین میں نرمی کی منظوری دے دی

حکومتی اقدام
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے فنانس بل میں ٹیکس فراڈ سے متعلق قوانین میں اہم ترامیم کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد اب کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے سے پہلے ایف بی آر کے اسپیشل بورڈ سے منظوری لینا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ججز تبادلے کی اصل وجہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کا خط ہے،وکیل منیر اے ملک
گرفتاری کے نئے قوانین
ذرائع ایف بی آر کے مطابق نئے قانون کے تحت پانچ کروڑ روپے سے زائد ٹیکس فراڈ ثابت ہونے کی صورت میں ہی کمپنی کے ایگزیکٹو افسران کو گرفتار کیا جا سکے گا، تاہم ریکارڈ میں ٹمپرنگ، بھاگنے کی کوشش یا ایف بی آر کے تین نوٹسز کے باوجود پیش نہ ہونے کی صورت میں بھی گرفتاری ممکن ہوگی۔ نئے فنانس بل میں ان ترامیم کو سیکشن 37A میں شامل کیا جا رہا ہے، تاکہ قانون کو مزید مؤثر اور شفاف بنایا جا سکے۔ واضح رہے کہ اب کسی بھی ایف بی آر افسر کو براہ راست ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہوگا۔
نرم قوانین کی فراہمی
فنانس بل میں وزیراعظم کی ہدایت پر سیکشن 37AA کے رولز کو بھی نرم کیا گیا ہے۔ ترمیم کے مطابق، پانچ کروڑ روپے سے کم مالیت کے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے خلاف صرف تحقیقات جاری رکھی جائیں گی، جب تک کہ ان کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ نہ ہو۔