سابق روسی صدر کا ایران کو ایٹمی ہتھیار فراہم کرنے سے متعلق بیان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید غصہ آگیا

ڈونلڈ ٹرمپ کا روسی ایٹمی بیان پر ردعمل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف کے مبینہ بیان پر شدید ردعمل دیا ہے۔ ٹرمپ نے پوچھا، "کیا واقعی میدویدیف نے ایران کو ایٹمی ہتھیار دینے کی بات کی؟"
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی بمباری عید کے روز بھی نہ تھم سکی، مزید42 فلسطینی شہید
ٹرمپ کا سوال
ٹرمپ نے کہا، "کیا میں نے روس کے سابق صدر میدویدیف کو 'N word' کا استعمال کرتے سنا؟ کیا انہوں نے یہ کہا کہ وہ اور دیگر ممالک ایران کو ایٹمی ہتھیار فراہم کریں گے؟ اگر واقعی انہوں نے ایسا کہا ہے تو براہِ کرم مجھے فوراً آگاہ کریں۔"
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف 12جون کو متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے
خطرے کی گھنٹی
ٹرمپ نے خبردار کیا کہ "'N word' جیسے لفظ کو اتنی آسانی سے نہیں لینا چاہیے۔ شاید اسی لیے پیوٹن اُسے 'دی باس' کہتے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: میثاق جمہوریت کا نامکمل ایجنڈا آج پورا ہوگیا, اسحاق ڈار
امریکی فوجی صلاحیتوں کا تذکرہ
انہوں نے امریکی فوجی صلاحیتوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہفتے کے آخر میں ہمارے 'ہتھیاروں' کی کارکردگی شاندار تھی۔ ہمارے سب سے طاقتور اور جدید ترین ہتھیار ایٹمی آبدوزیں ہیں جو موجودہ دور سے 20 سال آگے ہیں۔ اس دوران ہم نے 30 ٹام ہاک میزائل داغے اور سب نے اپنے ہدف کو درست نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی بقا کے لیے ہم سب ایک پیج پر ہیں، حکومت اور اپوزیشن مل کر بھارت کو جواب دیں: حافظ نعیم الرحمان
امریکی پائلٹس اور نیوی کا شکریہ
آخر میں، ٹرمپ نے امریکی پائلٹس اور نیوی کے عملے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، "ہمارے عظیم فائٹر پائلٹس کے ساتھ ساتھ، کیپٹن اور کریو کا بھی شکریہ!"
عالمی تناظر
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر مشرق وسطیٰ کی کشیدگی اور ایران کے جوہری امکانات کے حوالے سے شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔