غزہ: اسرائیلی فوجی محاصرے، 66 بچے غذائی قلت سے جاں بحق
غزہ میں بچوں کی غذائی قلت
غزہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں 66 بچوں کی غذائی قلت کے باعث اموات کو تشویشناک قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا قومی دن اوورسیز پاکستانیوں نے بھی جوش و خروش سے منایا
اسرائیلی محاصرہ اور اس کے اثرات
روزنامہ جنگ نے عرب میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ غزہ کی حکومت کے میڈیا آفس نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجی محاصرے بچوں کے دودھ، غذائی سپلیمنٹس اور کھانے کی اشیاء کو فلسطینی علاقے میں داخلے سے روک رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلا ون ڈے، پاکستان کا سری لنکا کو جیت کے لیے 300 رنز کا ہدف
انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کے خلاف قحط کو بطور ہتھیار استعمال کیا جانا اور یہ جاری محاصرے ایک جنگی جرم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی؛ جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس، ملزمان پر ایک بار پھر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
عالمی برادری کا کردار
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بچوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم پر عالمی برادری کا خاموش رہنا شرمناک ہے، یہاں بچے بھوک اور بیماریوں کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے ایران جنگ کے معاملے پر اپنا وعدہ توڑ دیا: حافظ نعیم الرحمان
حملوں میں شدت اور متاثرہ افراد
غزہ کی حکومت کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حملوں کی شدت میں اضافہ کردیا ہے جس میں مزید 60 افراد شہید ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دبئی میں مقیم پاکستانی کا بڑا اعزاز
یونیسف کی تشویش
بچوں کے عالمی ادارے یونیسف نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بچوں کی بڑھتی اموات کو تشویشناک قرار دیا ہے۔
حالیہ اعداد و شمار
ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق صرف مئی کے مہینے میں 5 ہزار 119 بچے جاں بحق ہوئے، جن کی عمریں 6 ماہ سے 5 سال کے درمیان تھیں۔








