سانحہ سوات: غفلت برتنے والوں کا تعین جلد کیا جائے: پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ کا حکم
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاور ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ سانحہ سوات کے معاملے پر غفلت برتنے والوں کا تعین جلد کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہد آفریدی کی شرٹ “وائز مارکٹ” پر بولی لگا کر آپ بھی گھر بیٹھے خرید سکتے ہیں
تحقیقات کی صورتحال
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے سانحہ سوات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سوال کیا کہ کیا سانحہ سوات کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں؟ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ تحقیقات چیئرمین صوبائی انسپکشن ٹیم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی مارکیٹ میں سستی ترین الیکٹرک گاڑی کی انٹری، قیمت کیا ہے؟
سماعت کے دوران پیش رفت
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ چیئرمین صوبائی انسپکشن ٹیم کو بلائیں پھر کیس کو سنتے ہیں، دوران سماعت چیئرمین انسپکشن ٹیم نے کہا کہ سوات کا دورہ کیا ہے، تحقیقات جاری ہیں، مختلف محکموں کی کوتاہی سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناشتہ پارٹی باقاعدہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، جمہوری انداز میں دوبارہ تنظیم کو بہتر نہ بنایا گیا اور نظم و نسق بہتر نہ بنایا گیا تو انتشار بڑھ جائے گا.
سیاحوں کے تحفظ کے اقدامات
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ غفلت برتنے والوں کا تعین جلد کیا جائے، ہزارہ میں سیاحوں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ کمشنر ہزارہ نے کہا کہ دفعہ 144 نافذ ہے، تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
ایمرجنسی انتظامات
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ سیاحوں کو محفوظ ماحول اور سکیورٹی فراہم کریں، میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں کیا انتظامات ہیں؟ کمشنر ہزارہ نے کہا کہ نتھیا گلی ہسپتال میں اضافی عملہ تعینات کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود کا جیل سے خط، ملک میں سیاسی جنگ بند کرنے کی اپیل
ایمرجنسی رسپانس کی تیاری
جسٹس فہیم ولی نے کہا کہ سوات واقعے کے بعد ایمرجنسی رسپانس کے کیا انتظامات ہیں؟ جس پر آر پی او ہزارہ نے کہا کہ پولیس اور ریسکیو آپس میں کوآرڈینیشن میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مدارس بل کا معاملہ: وفاق المدارس کا ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
ڈرون کی استعمال کی تیاری
عدالت کی جانب سے سوال کیا گیا کہ خدانخواستہ کچھ ہو جائے تو کیا ڈرون سے فوری ریسپانس ممکن ہے؟ کمشنر ہزارہ نے بتایا ہے کہ ڈرون حاصل کیے ہیں جو لائف جیکٹس پہنچا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم سینیٹ میں پیش نہ ہوسکی، اجلاس صبح 11 بجے ہوگا
عدالت کے احکامات
چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ڈرونز کو ٹیسٹ کریں، کہیں عین وقت پر ناکام نہ ہوں، آزمائشی مشق کریں، دیکھیں کتنی دیر میں ایمرجنسی میں پہنچ سکتے ہیں، کمشنر مالاکنڈ اور آر پی او رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں، سانحہ سوات سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ بھی پیش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتِ پنجاب کا دوسری انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ کرانے کا اعلان
ہیلی کاپٹر کی دستیابی
اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سانحہ سوات کے دن خیبر پختونخوا کے دونوں ہیلی کاپٹرز صوبے میں موجود تھے جبکہ ایوی ایشن رپورٹ کے مطابق اس دن پرواز ممکن تھی لیکن ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا گیا۔
کیس کی سماعت کا اختتام
عدالت نے اس پر نوٹس لیتے ہوئے ہیلی کاپٹر کی دستیابی، استعمال میں تاخیر، سیاحوں کی حفاظت اور دیگر متعلقہ امور پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔