کہا جاتا ہے ملزموں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی لیکن ہوتا ہوتا کچھ نہیں، ایسے دعوے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے کیے جاتے ہیں

مصنف کی تفصیلات
مصنف: رانامیر احمد خاں
قسط: 152
یہ بھی پڑھیں: یہ 99 فیصد طے ہے کہ بھارت اپنے دو رافیل کھو چکا ہے، سیکیورٹی سٹڈی کی پروفیسر کرسٹین فیئر
قرارداد
راناامیر احمد خاں ایڈووکیٹ ہائی کورٹ
لاہور مورخہ 16 اکتوبر 1996ء بابت امن عامہ کی مخدوش صورت حال
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع: ‘اچھے کردار کے حامل رہیں اور نتائج دیں، ورنہ!’
امن عامہ کی صورتحال
آج عوامی جمہوری حکومت کے دور میں لاہور شہر میں روزانہ درجنوں ڈاکے پڑ رہے ہیں۔ پنجاب بھر کے شہروں اور دیہی علاقوں کے کھیتوں، گھروں، دوکانوں اور بنکوں میں روزانہ ڈاکو حملہ آور ہو رہے ہیں جو شہریوں کو لاکھوں کروڑوں کی نقدی، زیورات، کاروں اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کر دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 10 دسمبر تک حج درخواستیں جمع کرانے والے تمام 79 ہزار عازمین کامیاب قرار
شہریوں کا تحفظ
ڈاکہ زنی کی وارداتوں میں پرامن شہری نہ صرف لٹتے ہیں بلکہ اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھوتے ہیں اور ان کی عفت مآب خواتین کی عزتوں پر بھی حملے ہوتے ہیں۔ اس وقت امنِ عامہ کی حالت یہ ہے کہ ہر شہری خود کو مجبور محض اور غیر محفوظ تصور کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی میں لاءکے نئے داخلوں پر پابندی عائد
سیاسی قیادت کی ناکامی
ان حالات میں عوامی نمائندگی کے دعویدار وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، ایم پی اے، ایم این اے حضرات عوام کے جان و مال کی حفاظت کا اپنا بنیادی فریضہ انجام دینے کی بجائے سیاسی اقتدار و مفادات کی جنگوں میں مصروف عمل ہیں۔ کمرتوڑ مہنگائی، بے روزگاری کے باعث عوام کے بنیادی انسانی حقوق ایک طرف ڈاکوؤں کی یلغار سے بری طرح پامال ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
پولیس کا کردار
دوسری طرف پولیس کے بیجا ناکوں، موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ، پرامن جلوسوں پر گولی لاٹھی کا استعمال، اور تھانوں میں غریب عوام کو بغیر مقدمہ درج کئے کئی کئی روز تک حبس بیجا میں رکھنے کی وجہ سے ملک بھر کے تھانے انسانی حقوق کی پائمالی کی آماجگاہ بن چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پانی کا ضیاع تشویشناک حد تک بڑھ چکا ، آبی مسائل سے نمٹنے کیلیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ۔۔۔؟ ماہرین نے خطرات سے آگاہ کر دیا
حکومتی غفلت
حکومتی غفلت اور پولیس کی ناقص کارکردگی کے باعث ڈاکوؤں کے حوصلے اتنے بلند ہو چکے ہیں کہ انہوں نے دن دھاڑے اعظم کلاتھ مارکیٹ جیسی مصروف ترین مارکیٹ میں کھلم کھلا لوٹ مار کی۔ ہر ایسی واردات کے بعد پولیس حکام اور حکومت کی طرف سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ملزموں کا سراغ لگا لیا گیا ہے، لیکن حقیقت میں کچھ نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: فوڈ اتھارٹی کی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی، جعلی دودھ سپلائی کرنے والا گروہ پکڑا گیا
عوامی حکومت کی نااہلی
اندریں حالات ظلم و استحصال کی چکی میں پستے ہوئے عوام سوچنے پر مجبور ہیں کہ یہ کیسی عوامی حکومت ہے جو ڈاکوؤں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ ایسی حکومت کا برسراقتدار رہنے کا کوئی جواز نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید تین جوہری سائنسدان جاں بحق
صدر مملکت سے اپیل
ہم اراکین لاہور ہائی کورٹ بار صدر مملکت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے عوام کو تاریخ کی ناپسندیدہ ترین حکومت کی مزید چیرہ دستیوں سے بچانے کے لئے اپنا منصبی و آئینی کردار ادا کریں اور عبوری حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔
(جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔