پی آئی اے کا 33 جہازوں پر مشتمل فضائی بیڑہ مزید سکڑ گیا
کراچی میں پی آئی اے کے فضائی بیڑے کی صورتحال
پی آئی اے کا 33 جہازوں پر مشتمل فضائی بیڑہ تکنیکی خرابیوں کے سبب مزید سکڑ گیا، ملکی و غیر ملکی پروازوں کے لیے اڑان بھرنے والے طیاروں کی تعداد صرف 16 رہ گئی، فضائی آپریشن کے بوئنگ 777ساختہ 12 جہازوں میں صرف 5 طیارے فضاؤں میں اڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ ناخوشگوار واقعات، ایف آئی اے کو الرٹ کردیا گیا
انتظامی مسائل کی وجوہات
ایکسپریس نیوز کے ذرائع کے مطابق، پی آئی اے انتظامیہ، خاص طور پر شعبہ انجینئرنگ کی مبینہ غفلت کی وجہ سے قومی ائیرلائن کی انتظامی حالت اس وقت مزید کمزور ہوگئی ہے۔ معلومات کے مطابق فضائی بیڑے میں شامل 33 جہازوں میں صرف 16 جہاز اڑان بھرنے کے قابل رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آج کل جمہوریت کے نام پر عدالتوں کی کھلم کھلا حکم عدولی
غیر فعال طیارے اور ان کے مسائل
پرزہ جات کی عدم دستیابی، انجنوں کے چیکس اور دیگر وجوہات کی بنا پر 17 کے قریب غیرفعال طیارے ہینگر میں کھڑے ہیں، جن میں بوئنگ 777 بھی بڑی تعداد میں گراؤنڈ ہیں۔ پی آئی اے کے بوئنگ 777 ساختہ جہازوں کی تعداد 12 ہے، جن میں 9 جہاز پی آئی اے کی ملکیت ہیں جبکہ دیگر 3 طیارے لیز پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انٹراپارٹی الیکشن فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس؛آپ نے اس پوائنٹ کو پہلے کیوں نہیں اٹھایا؟چیف جسٹس پاکستان کا وکیل پی ٹی آئی کا استفسار
ایئربس اور اے ٹی آر طیارے کی صورتحال
پی آئی اے کے ایئربس 320 سے بنے 16 طیاروں میں سے صرف 10 اڑان بھر رہے ہیں، جبکہ 5 کے قریب سب سے کم گنجائش کے اے ٹی آر طیاروں میں سے صرف ایک اڑان کے قابل ہے۔ قومی ائیرلائن کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اے ٹی آر طیارے عام طور پر چھوٹے روٹس پر استعمال کیے جاتے ہیں، جس میں ملک کے شمالی علاقہ جات اور بلوچستان کے کچھ روٹس شامل ہیں۔
وسائل کی کمی اور بدتر صورتحال
غیر فعال طیاروں کی مرمت اور فاضل پرزہ جات کی خریداری کے لیے قومی ایئر لائن انتظامیہ کے پاس کسی قسم کے وسائل موجود نہیں ہیں، جس کی وجہ سے صورتحال مزید گھمبیر ہوتی جارہی ہے۔