کامیابی، مسرت اور ناموری چاہتے ہیں تو نرالا،انوکھا بلکہ مؤثر طریقہ یہ ہے کہ اسکی طلب سے دستبردار ہوجائیں، آپ پریشان اور مایوس نہیں ہونگے.

کتاب کی تفصیلات
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 56
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا غیر امریکی فلموں پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان
کامیابی کی طلب سے دستبرداری
لہٰذا، اگر آپ کامیابی، مسرت اور ناموری چاہتے ہیں تو ایک نرالا اور انوکھا بلکہ مؤثر طریقہ یہ ہے کہ آپ ا س کی طلب اور خواہش سے دستبردار ہوجائیں۔ اس کے حصول سے باز آ جائیں اور ہر ایک سے طلب نہ کرتے پھریں۔ جب آپ واقعی اپنی ذات کو پسند کرنے لگیں گے اور اپنی خوداعتمادی اور صلاحیت کا سہارا لیں گے تو زیادہ سے زیادہ شہرت، ناموری اور کامیابی آپ کو حاصل ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: ثانیہ مرزا نے مسکرانے کی وجہ تلاش کرلی
دوسروں کی رائے سے بے نیاز ہونا
حقیقت یہ ہے کہ آپ جو بھی سوچتے ہیں یا جو بھی کام کرتے ہیں، ہر شخص اس سے متفق نہیں ہو سکتا لیکن جب آپ اپنی ذات کو اہم اور قابل سمجھیں گے تو دوسروں کی طرف سے اپنی ذات کی ناپسندیدگی کے باعث آپ پریشان اور مایوس نہیں ہوں گے۔ یہ ناکامیاں اور مایوسیاں آپ کو روزمرہ معمولات زندگی کا ایک حصہ دکھائی دیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی سب سے بڑی سولر ٹیلی سکوپ سے لی گئی سورج کی تصاویر جاری
طرزعمل میں تبدیلی
ایک ضرورت کی حیثیت سے دوسری کی خوشنودی اور رضامندی کے حصول پر مبنی رویے اور طرزعمل کو ترک کرنے کے لیے کچھ خاص طریقے اور تراکیب اختیار کریں۔ اپنے مؤقف، روئیے، خواہش اور مرضی کی نسبت دوسروں کے مؤقف، روئیے، خواہش اور مرضی کو اہم سمجھنے کی عادت ترک کرنے کے لیے آپ کو اس روئیے کے تسلسل کے باعث حاصل ہونے والے فوائد کا جائزہ لینا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: شیخوپورہ میں 5 دسمبر کو عام تعطیل کا اعلان ہو گیا
نیا اور مختلف ردعمل اپنانا
جب آپ کی ذات کسی کی نظروں میں ناپسندیدہ ٹھہرتی ہے تو پھر روایتی ردعمل کے بجائے ایک نیا اور مختلف ردعمل اپنانے کی ضرورت ہے۔ کچھ خاص طریقے اور تراکیب مندرجہ ذیل ہیں جن کے ذریعے آپ دوسروں کی مرضی اور خواہش کے مطابق زندگی بسر کرنے کی ضرورت سے بے نیاز ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دو کروڑ کے کتے نے ٹرمپ کی حفاظت سنبھالی
اختلاف کے موقع پر لفظ "آپ" کا استعمال
اپنے مؤقف سے اختلاف کے باعث پیدا ہونے والے اپنے نئے اور مختلف ردعمل کا آغاز لفظ "آپ" سے کیجیے۔ مثال کے طور پر، جب آپ کے والد آپ کے مؤقف سے اتفاق نہیں کرتے بلکہ ناراض ہوتے ہیں، تو خود کو تبدیل کرنے یا معذرت خواہانہ انداز اپنانے کے بجائے صرف یہ کہیے: "آپ پریشان ہو رہے ہیں اور آپ یہ محسوس کرتے ہیں کہ مجھے اپنا یہ انداز فکر ترک کر دینا چاہیے۔"
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آنے کے لیے اصول دنیا کے لیے وہی افغان شہریوں کے لیے بھی ہیں: طلال چودھری
آگاہی کا اظہار
اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ کوئی شخص آپ کے مؤقف سے اختلاف کے ذریعے آپ کا استحصال کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو پھر بلند آواز سے یہ بیان کریں: "عام طور پر میں آپ کی رضامندی کی خاطر اپنا مؤقف تبدیل کر لیا کرتا ہوں لیکن دراصل میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ جو کچھ میں نے کہا، آپ کو اسے تسلیم کرنا پڑے گا۔"
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔