ریلوے کی محبت میں گرفتار ہونے کے باوجود حسرت رہی کہ سمجھ سکوں سپیکر پر کیا کہا جاتا ہے؟ صرف یہ سمجھ آتا ہے ”آ رہی ہے“ یا ”جا رہی ہے“
مصنف کی تفصیل
مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 93
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے نیب کیس میں سزا بھگتنے والے ملزم کو الزامات سے بری قرار دے دیا
انکوائری کاؤنٹر
ریلوے کے محکمے کے بارے میں کسی سوال یا گاڑیوں کے نظام الاوقات کے بارے میں جاننے کے لیے بھی ایک علیٰحدہ معلوماتی یا انکوائری کاؤنٹر بنا ہوا ہوتا ہے جہاں بیٹھے ہوئے ملازم کچھ بھی پوچھنے پر مشینی انداز میں ساری معلومات فراہم کر دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، ریسکیو آپریشن مکمل، ہلاکتیں 27 ہوگئیں
پلیٹ فارم کی اطلاعات
اسی کے آس پاس ایک کمرے میں بیٹھی ہوئی دو لڑکیاں باری باری سپیکر پر پلیٹ فارم پر موجود مسافروں کو گاڑیوں کے آنے جانے کی اطلاع دیتی ہیں۔ بعض دفعہ تو وہ متعلقہ گاڑی کے لیے پلیٹ فارم کی تبدیلی کا یکدم اعلان کرکے افرا تفری کا ماحول پیدا کردیتی ہیں۔ لوگ اپنا سامان اٹھا کر نئے بتائے گئے پلیٹ فارم کی طرف بھاگتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
ریلوے کی محبت میں گرفتار ہونے کے باوجود مجھے عمر بھر یہی حسرت رہی کہ میں کبھی سمجھ سکوں کہ پلیٹ فارم کے سپیکر پر آخریہ کیا اعلان ہورہا ہے۔ بس ان کی چیخ و پکار کے آخری الفاظ “آ رہی ہے” یا “جا رہی ہے” ہی سمجھ میں آتے ہیں، باقی کنویں میں بند کسی شخص کی فریاد کی طرح خلاؤں میں گم ہو جاتا ہے۔
بسا اوقات یوں بھی ہوتا ہے کہ یہ لڑکیاں سپیکر کا بٹن بند کرنا بھول جاتی ہیں تو ان کی ذاتی گفتگو اور آپس کی رنجشوں کا احوال بھی پلیٹ فارم پر نشر ہو جاتا ہے، اور لوگ اس پر تبسم کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ذاتی تشہیر کی بھوکی ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ میں کوئی شرم و حیا نہیں، پی ٹی آئی کی مریم نواز پر کڑی تنقید
دفتری عملہ
لاہور، کراچی، راولپنڈی جیسے بڑے اسٹیشنوں پر دفتری عملے کی معقول تعداد موجود ہوتی ہے۔ ان میں مختلف شعبوں کے آفسر، اکاؤنٹنٹ، کلرک، کیشئر اور نچلے درجے کے سیکڑوں ملازمین شامل ہیں جو مختلف نوعیت کے فرائض سر انجام دیتے ہیں۔
لاہور چونکہ پاکستان کا مرکزی اسٹیشن اور ریلوے کا صدر مقام بھی ہے، اس لیے محکمے کے اعلیٰ افسران بھی یہیں بیٹھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر کی 3 شخصیات سے اہم ملاقاتیں
متفرق عملہ
بڑے اسٹیشنوں پر کئی پلیٹ فارموں کے علاوہ بے شمار لوپ لائنیں ہوتی ہیں جہاں ہر وقت گاڑیاں آ کر ٹھہرتی ہیں۔ ایک بڑے یارڈ (Yard) میں دن رات شنٹنگ کا کام چلتا رہتا ہے جس کے لیے اضافی انجنوں، ڈرائیوروں اور مدد گار عملے کے افراد موجود رہتے ہیں۔ ان سب پٹریوں کو ضرورت کے مطابق آپس میں جوڑنے یا موڑنے کے لیے بھی اضافی عملہ موجود رہتا ہے۔
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








