بچوں کی ماں نے مذہب تبدیل کر کے 12 ویں جماعت کے نوجوان سے شادی کر لی

بھارت میں نیا شادی کا واقعہ
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت میں 3 بچوں کی ماں نے بارہویں جماعت کے طالب علم کی محبت میں گرفتار ہو کر مذہب تبدیل کرکے شادی کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی گند کو صاف کرنے کا وقت آگیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ” ستھرا پنجاب” کی لانچنگ تقریب سے خطاب
واقعے کی تفصیلات
بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ ریاست اترپردیش کے ضلع امروہا کے مندر میں پیش آیا جہاں شبنم نامی خاتون نے ہندو مذہب اختیار کرکے نوجوان طالب علم سے رشتۂ ازدواج میں منسلک ہونے کا فیصلہ کیا۔ حسن پور کے سرکل افسر دیپ کمار پنت نے بتایا کہ خاتون نے اپنا پرانا نام شبنم چھوڑ کر نیا نام شیوانی رکھ لیا ہے۔ شبنم اس سے قبل 2 مرتبہ شادی کر چکی ہے اور اس کے والدین حیات نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گیس پائپ لائن: پاکستان نے عالمی عدالت میں ایرانی مقدمے پر وکیل کرلیا
مذہب کی تبدیلی کے قوانین
رپورٹ کے مطابق اترپردیش میں مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے سخت قوانین نافذ ہیں، یو پی پروہبیشن آف ان لاء فل کنورژن آف ریلیجن ایکٹ 2021 کے تحت کسی کو دھوکے یا جبر کے ذریعے مذہب بدلنے سے روکا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی پارلیمنٹ اور باہر موجود تمام قیادت کمپرومائز ہے، خواجہ آصف
پولیس کی کارروائی
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم اب تک کسی بھی فریق کی طرف سے کوئی باقاعدہ شکایت درج نہیں کروائی گئی ہے۔ شبنم نے اپنی پہلی شادی میرٹھ میں کی تھی جو بعد ازاں طلاق پر ختم ہو گئی تھی جب کہ دوسری شادی اس نے توفیق نامی شخص سے کی جو گاؤں سیداں والی کا رہائشی ہے، توفیق ایک حادثے کے باعث 2011 میں معذور ہو چکا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 50 سال پرانی 1975 مارک II، جو آج بھی نئی جیسی
نئی زندگی کا آغاز
شیوانی نے کچھ عرصہ قبل 12 ویں جماعت کے طالب علم سے تعلقات استوار کیے اور بلآخر توفیق سے علیحدگی اختیار کرکے ہندو مذہب اپنا لیا۔
خاندانی حمایت
نوجوان طالب علم کے والد کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کے فیصلے کے حامی ہیں اور اگر دونوں ایک ساتھ خوش ہیں تو خاندان بھی ان کے ساتھ ہے۔ ہم بس یہی چاہتے ہیں کہ دونوں خوش حال زندگی گزاریں۔