اسٹیبلشمنٹ اگربات کرنا چاہتی ہے توکرے لیکن پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو ٹی وی پرآکر کہے سویلین بالادستی کا بیانیہ جھوٹا تھا:حذیفہ رحمان

وزیرمملکت کا بیان
اسلام آباد (آئی این پی) وزیرمملکت برائے قومی ثقافت و ورثہ حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اگر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو ٹی وی پر آکر کہے کہ سویلین بالادستی کا بیانیہ جھوٹا تھا۔ یہ عوام کو بتائیں کہ جھوٹا بیانیہ مقبولیت کیلئے تھا جبکہ حکومت میں گوڈے پکڑ کر آنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف 10 نومبر کو سعودی عرب روانہ ہوں گے
سیاسی استحکام اور معیشت
وزیرمملکت نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سیاسی استحکام ہی معاشی استحکام کا باعث بنتا ہے۔ سیاستدانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پچھلے دس سالوں میں کسی اینکر نے اس اعتبار سے سوال نہیں اٹھایا کہ سربراہان مملکت یا سابق وزرائے اعظم پاکستان میں علاج کیوں نہیں کراتے؟
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی ؛فوڈ سٹریٹ میں بھارتی ڈرون گر گیا، ایک شخص زخمی
طبی سہولیات اور سابق وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ لاہور میں ایسے ہسپتال اور ڈاکٹر موجود ہیں جو رائل فیملی کا علاج کرتے ہیں۔ ڈاکٹر حسنات، ڈاکٹر شہریار، اور عامر عزیز جیسے نامور ڈاکٹر موجود ہیں۔ میرے والد بھی میڈیکل فزیشن رہے ہیں۔ مگر جب سربراہ مملکت علاج کیلئے آتا ہے تو ڈاکٹر پر دباؤ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر حملے کے مرکزی ملزم نوید کی درخواست ضمانت مسترد
نوازشریف کی صحت
انہوں نے مزید کہا کہ جب نوازشریف کو لندن بھیجا گیا تو ڈاکٹر فیصل سلطان کی نگرانی میں بہترین ڈاکٹرز کا ایک بورڈ تھا۔ نوازشریف کو دل کا پیچیدہ مرض لاحق ہے جس کا علاج دنیا کے چند ہسپتالوں میں ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دیونیکا تریپاٹھی اور وویک دہیا کی طلاق کی افواہیں، اداکار نے صورتحال واضح کردی
پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت
وزیرمملکت نے پی ٹی آئی سے بات چیت کے حوالے سے کہا کہ اگر ان کا بیانیہ سویلین بالادستی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی مضبوطی جھوٹا تھا تو انہیں اس کا اقرار کرنا چاہیے۔ اگر اسٹیبلشمنٹ بات کرنا چاہتی ہے تو بالکل بات کر لیں، مگر دوغلی پالیسی مناسب نہیں۔
آخری سوچ
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم شہبازشریف اور بلاول بھٹو مل بیٹھیں گے تو پیپلزپارٹی کے تحفظات دور ہو جائیں گے۔