وطن عزیز پر جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کو سلام، جنگ جیت لی لیکن امن چاہتے ہیں: وزیر اعظم کا ’’یوم تشکر‘‘ کی مرکزی تقریب سے خطاب

وزیراعظم کا یوم تشکر سے خطاب
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے ’’یوم تشکر‘‘ کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پر جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔ آج کا دن تشکر کا ہے، یہ دن صدیوں بعد کسی کسی کو ملتا ہے۔ جنگ جیت لی لیکن امن چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے ریاض کی جانب سے سنیئر مینجر شیخ ارشد کے اعزاز میں الوداعی تقریب منعقد کی گئی
تقریب کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق پاکستان مونومنٹ پر ’’یوم تشکر‘‘ کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سمیت تینوں سروسز چیفس بھی شریک ہوئے۔ تقریب میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سمیت دیگر وزراء بھی شریک تھے۔ تقریب میں معرکۂ حق کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا دورہ بہت کامیاب رہا ،میری امید سے 10 گنا زیادہ محبت ملی ہے، ڈاکٹر ذاکر نائیک
دشمن کی پیشکش اور جوابی کارروائی
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دشمن نے ہماری مخلصانہ پیشکش کو حقارت سے ٹھکرایا۔ ہم نے پیشکش کی تھی کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ 9 اور 10 مئی کی رات کو افواج پاکستان کے سپہ سالاروں سے ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں طے پایا کہ دشمن نے آخری حد بھی پار کر لی، دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز اور غرور کے نشے میں بدمست ہو کر حملہ کردیا۔ دشمن نے ہمارے شہریوں کو حملہ کرکے شہید کردیا جس میں 6 سالہ بچہ بھی شامل تھا، دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جا کر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا اسمبلی میں گرماگرمی: حکومت اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے
پاکستان کی کامیابی اور مستقبل کی تشکیل
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس دشمن کے 6 جہاز گرائے جو جنوبی ایشیاء میں خود کو تھانے دار سمجھتا تھا، دشمن کے رافیل بھی مارے اور ان کے ڈرونز بھی گرائے۔ دشمن دھمکیاں دیتا رہا، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ جواب دیں گے۔ 9 اور 10 مئی کی رات آرمی چیف نے بتایا کہ دشمن نے میزائل داغے ہیں، انہوں نے کہا مجھے اجازت دیں کہ ہم دشمن کو جواب دیں۔ دشمن کو ایسا تھپڑ ماریں گے کہ یاد کرے گا۔ پاکستان کے جواب سے دشمن کو پھر سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کرکٹر رابن اُتھپا کی گرفتاری کا وارنٹ جاری، غریب مزدوروں کے ساتھ کیسے فراڈ کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
کشیدہ صورتحال میں یکجہتی
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ آج دنیا بھر میں یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان نے کامیابی کیسے حاصل کی۔ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی دعائیں تھیں جو اللہ تعالیٰ نے قبول کیں۔ آج ہم یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر سجدے میں ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس سفر کا آغاز کریں جس کے لیے پاکستان وجود میں آیا تھا، لاکھوں شہیدوں کی روحیں پکار رہی ہیں کہ آؤ پاکستانیوں قائداعظم کا پاکستان بناؤ۔ آج جو وحدت ہے اس کو اپنا سرمایہ بنادیں تو پاکستان اپنا مقام حاصل کر لے گا۔ اب ہمیں معاشی میدان میں 10 مئی کو معرض وجود میں لانا ہے۔
امن کے لیے اقدامات
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشیدہ صورتحال میں یکجہتی کے اظہار پر دوست ممالک کے شکرگزار ہیں، کشیدگی میں کمی کے لیے صدر ٹرمپ کے اہم کردار کا معترف ہوں۔ امن کے لیے امریکی صدر ٹرمپ نے قائدانہ کردار ادا کیا۔ ہم نے 3 جنگیں لڑیں جس سے کچھ حاصل نہیں ہوا، ہمیں پرامن ہمسائے کی طرح بیٹھ کر مذاکرات کرنا ہوں گے، اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔ پاکستان دہشت گردی کا بہت بڑا شکار ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 90 ہزار جانیں گنوائی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں 150 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔