بھارت ریاستی دہشتگردی بند کرے اور بامعنی مذاکرات کا آغاز کرے: پاکستان

پاکستان کی اقوام متحدہ میں نمائندگی

نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) اقوام متحدہ میں پاکستان کی کونسلر صائمہ سلیم نے بھارت کو دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ ریاستی دہشت گردی بند کرے اور بامعنی مذاکرات کا آغاز کرے۔

یہ بھی پڑھیں: 460 روڈ کی تعمیر و توسیع اور بحالی کا کام تیزی سے جاری، اگلے مالی سال میں انٹر ڈسٹرکٹ اور انٹر ویلج روڈ کی تعمیر و بحالی کی تجویز

بھارت کے گمراہ کن بیانات

نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق صائمہ سلیم نے یہ بات سلامتی کونسل کے کھلے مباحثے کے دوران ہندوستان کے بیان پر ردعمل میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ایک بار پھر گمراہ کن معلومات، انحراف اور انکار کا سہارا لیا ہے۔ بھارت کی جانب سے گول مول باتیں حقائق کو نہیں چھپا سکتیں۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلوی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف کامیابی، قومی کرکٹ ٹیم نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا

مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

صائمہ سلیم نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ہندوستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں شہریوں کو بےدریغ قتل اور زخمی کرتا ہے، پاکستان پر بلا اشتعال حملے کرکے شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔ ہندوستان دنیا بھر میں دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کی سرپرستی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں پروموشن و پوسٹنگ اضلاع کے تعلیمی نتائج سے مشروط کر دی گئی

سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش کا حوالہ

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور امریکہ میں سکھ رہنما گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، صائمہ سلیم نے سلامتی کونسل کو یاد دلایا کہ ہندوستان نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی سرپرستی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی بنچ نے قیدیوں کو جیل میں یکساں سہولیات دینے سے متعلق درخواست خارج کردی

پہلگام واقعے کی مذمت

صائمہ سلیم نے کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر پہلگام واقعے کی مذمت کی۔ اگر ہندوستان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں تھا تو اسے چاہیے تھا کہ وہ اس واقعے کی غیر جانبدار، معتبر اور آزادانہ تحقیقات پر رضامند ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: مدارس بل کا معاملہ: وفاق المدارس کا ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ

سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی

پہلگام واقعے کے بعد مودی سرکار کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کیے جانے کو ہدف بناتے ہوئے، صائمہ سلیم نے کہا کہ ہندوستان نے دریاؤں کے بہاؤ کو روکنے کی کوشش کی ہے جو پاکستان کے 24 کروڑ عوام کے لیے زندگی کی علامت ہیں۔ پانی زندگی ہے، جنگ کا ہتھیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت میں راستوں کی بندش کے باعث پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی ملتوی

بھارت کی جارحیت کے واقعات

کونسلر صائمہ سلیم نے اراکین کو یاد دلایا کہ 6 سے 10 مئی کے دوران ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت کا ارتکاب کیا اور بلا اشتعال حملے کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں 40 شہری شہید ہوئے جن میں 7 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں، جبکہ 121 افراد زخمی ہوئے جن میں 10 خواتین اور 27 بچے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 13 رکنی بنچ میں سے 2 نے پہلے دن فیصلہ کردیا، فیصلہ دینے کے بعد 2 جج صاحبان بنچ میں بیٹھ کر کیا کریں گے، جسٹس محمد علی مظہر کے ریمارکس

دہشت گردی کی حالیہ وارداتیں

پاکستان میں دہشت گردی کی حالیہ بہیمانہ وارداتوں کی جانب سے اشارہ کرتے ہوئے صائمہ سلیم نے کہا کہ ہندوستان مسلسل دہشت گرد گروہوں کو مالی اور عملی مدد فراہم کرتا ہے جن میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں معصوم شہریوں کا قتل ہے۔ 21 مئی کو بلوچستان کے ضلع خضدار میں ایک اسکول بس پر بزدلانہ حملے میں معصوم بچوں کی جانیں لی گئیں اور درجنوں زخمی ہوئے۔

امن اور مذاکرات کی ضرورت

سلامتی کونسل مباحثے میں صائمہ سلیم نے کہا کہ اگر ہندوستان واقعی امن، سلامتی اور اچھے ہمسائیگی کے اصولوں پر کاربند ہے، تو اسے چاہیے کہ وہ ریاستی دہشت گردی بند کرے، کشمیری عوام پر ظلم و ستم کا سلسلہ ختم کرے، بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اور دوطرفہ معاہدات کی پاسداری کرے اور جموں و کشمیر کے تنازعے کے پرامن حل کے لیے بامعنی مذاکرات کا آغاز کرے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...