ماہواری کی چھٹی چاہیے تو کپڑے اتار کر دکھاؤ، سکول کا طالبہ سے ایسا مطالبہ کہ ہنگامہ برپا ہوگیا

کالج میں طالبہ کے لباس اتارنے کا واقعہ
بیجنگ کے ایک کالج پر ایک طالبہ نے الزام لگایا کہ اسے ماہواری کی چھٹی لینے کے لیے ثبوت کے طور پر اپنے کپڑے اتارنے کو کہا گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان لڑکی کلینک میں موجود ایک بڑی عمر کی خاتون سے سوال کر رہی ہے کہ کیا ہر لڑکی کو چھٹی کے لیے اپنے کپڑے اتار کر دکھانا ضروری ہے؟ جس پر خاتون نے جواب دیا کہ یہ سکول کا اصول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی لیکن اس دوران ایران کا کیا کردار رہا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کردیا
واقعے کا پس منظر
بی بی سی کے مطابق یہ واقعہ گینگدان انسٹیٹیوٹ نامی یونیورسٹی کالج کے کلینک میں پیش آیا۔ بعد ازاں ادارے نے ایک بیان میں مؤقف اختیار کیا کہ عملے نے ضوابط کے مطابق کام کیا، تاہم سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعے کو نجی زندگی میں غیر ضروری مداخلت قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں مبینہ پولیس مقابلہ، خاتون سے زیادتی میں ملوث تین ڈاکو ہلاک
کالج کا جواب
کالج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ویڈیو میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، اور اگر کسی نے جان بوجھ کر غلط معلومات پھیلائیں تو ادارہ قانونی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ تاہم ویڈیو میں عملے کی جانب سے طالبہ کو کوئی تحریری ضابطہ دکھایا نہیں گیا، بلکہ اسے ہسپتال جانے کا مشورہ دے دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی 26ویں آئینی ترمیم منظور
سوشل میڈیا پر ردعمل
واقعے پر سوشل میڈیا پر شدید غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور صارفین نے سکول کے اس اصول کو غیر انسانی اور توہین آمیز قرار دیا ہے۔ چین کے ریاستی میڈیا ادارے بھی اس بحث میں شامل ہو چکے ہیں اور کہا ہے کہ ایسے اصول طالبات کی ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
تعلیمی اداروں کی نگرانی
گینگدان انسٹیٹیوٹ ان اعلیٰ تعلیمی اداروں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جن پر طلبہ پر حد سے زیادہ کنٹرول رکھنے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ گزشتہ سال بھی مختلف جامعات کو اسی طرح کے سخت اور نجی زندگی میں مداخلت کرنے والے اقدامات پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا。