کراچی: سفاک شخص کا اپنی 2 کم عمر سوتیلی بیٹیوں پر بدترین تشدد
خاتمے پر تشدد کا واقعہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) شہر قائد میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک سفاک شخص نے اپنی دو کم عمر سوتیلی بیٹیوں پر بے رحمانہ تشدد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کو مزید نئے یا “آخری کارڈ” کی نہیں امن اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،شیری رحمان
واقعہ کی تفصیلات
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، نارتھ کراچی کی شاہنواز بھٹو کالونی میں سفاک شخص نے 2 کم عمر بہنوں (سوتیلی بیٹیوں) کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد فرار ہوگیا۔ پولیس نے متاثرہ بچیوں کے ماموں عمران شفیع کی مدعیت میں سوتیلے باپ کے خلاف اقدام قتل کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ایل پی جی گیس کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا
مدعی کی گواہی
خواجہ اجمیر نگری، نارتھ کراچی سیکٹر 14 اے، شاہنواز بھٹو کالونی میں مدعی مقدمہ کے مطابق، ان کی بھانجیوں مقدس اور بشریٰ کو سوتیلے باپ شہریار عرف شیری نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں، سوتیلا باپ فرار ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: دفتری معاملات میں لکیر کھینچی جسکے اوپر کی غلطیوں کی معافی نہیں، پیسے کا لالچ نہیں نہ غلط کام کی ضرورت، دنیا کی سب سے بہترین موٹر پر دفتر آیا ہوں
خاندانی پس منظر
مدعی کا کہنا ہے کہ ان کے بہنوئی تابش علی کا 2019ء میں انتقال ہو چکا تھا، اور 2 سال قبل ان کی بہن ندا نے اپنی مرضی سے شہریار عرف شیری سے نکاح کر لیا۔ اس شادی کے بعد سے ان کا ملنا جلنا بند ہوگیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مغرب میں 13 تاریخ کو آنے والے جمعے کو نحوست کی علامت کیوں سمجھا جاتا ہے؟
تشدد کے نشانات
انہوں نے مزید بتایا کہ سوتیلے باپ نے 22 اور 23 مئی کو دونوں بچیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، اور یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ بچیوں کو پہلے سندھ گورنمنٹ ہسپتال اور بعد میں سول ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح ہیں۔
پولیس کے بیان
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے مطابق متاثرہ بچیوں کو منگل کے روز ہسپتال لایا گیا تھا جن کے جسم پر تشدد کے نشانات 5 سے 6 روز پرانے محسوس ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتاتے ہوئے کہا کہ بچیوں کے جسم سے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے یا نہیں۔ دونوں بہنوں کی عمریں 8 سال اور 16 سال ہیں۔