ہم آہنگی، استحکام، امن اور ترقی یقینی بنانے کے لیے قومی بیانیے کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں: فیلڈ مارشل کا ’’ہلال ٹاکس‘‘ کے شرکاء سے خطاب

آرمی چیف کا قومی بیانیے کی اہمیت پر زور
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم آہنگی، استحکام، امن اور ترقی یقینی بنانے کےلیے قومی بیانیے کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، بھارت کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما کا رد عمل سامنے آگیا
ہلال ٹاکس میں خیالات کا تبادلہ
انھوں نے ان خیالات کا اظہار آرمی آڈیٹوریم میں ’’ہلال ٹاکس‘‘ کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہلال ٹاکس میں بین الاقوامی، علاقائی اور قومی امور پر گفتگو کی گئی۔ آرمی چیف نے علم پر مبنی معیشتوں کی ضرورت اور تنقیدی سوچ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے تنقیدی سوچ، منطق اور مقامی سطح پر جدید حل فراہم کرنے والے مراکز ہونے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا کیلیفورنیا پلان ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنا ہے: حنیف عباسی
تعلیم اور تحقیق میں فوج کی حمایت
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے تعلیمی ماحول بہتر بنانے، تحقیق کو فروغ دینے کے لیے حکومتی اقدامات میں فوج کی مکمل معاونت کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا رواں مالی سال بھی کفایت شعاری کے اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ
شرکاء کی آراء اور عزم
آئی ایس پی آر کے مطابق سوال و جواب کے سیشن کے بعد شرکاء نے ہلال ٹاکس جیسے فورمز کو سراہا اور کہا کہ ایسے اقدامات خیالات کے تبادلے، تحقیق اور اختراع کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔ شرکاء کا مزید کہنا تھا کہ ایسے اقدامات وقت کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کو مضبوط کریں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شرکا ءنے اس عزم کا اظہار کیا کہ سب ملکر محفوظ اور خوشحال پاکستان کےلیے کام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دبئی سپورٹس کونسل میں عرب کلاسک دبئی-2024 بیس بال ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب
ہلال ٹاکس کا مقصد
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلال ٹاکس کا مقصد پاکستان کے تعلیمی طبقے کے درمیان خیالات کے تبادلے کےلیے مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ ہلال ٹاکس میں ملک بھر سے تقریباً 1800 تعلیمی ماہرین نے شرکت کی، شرکاء میں وائس چانسلرز، ڈپارٹمنٹ ہیڈز، سینئر فیکلٹی ممبرز، پرنسپلز اور طلباء شامل تھے۔
ورچوئل پلیٹ فارمز کی اہمیت
آئی ایس پی آر کے مطابق ان میں سے اکثریت نے ورچوئل پلیٹ فارمز کے ذریعے شرکت کی۔ بلوچستان کے جنوبی اضلاع، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے نمایندگی کو خصوصی ترجیح دی گئی۔