خانیوال ایک درمیانے درجے کا شہر ہے، ریلوے میں اس اسٹیشن کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ لاہور سے کراچی ریلوے لائن کا پہلا حصہ خانیوال میں ہی ختم ہوتا ہے۔

مصنف کی معلومات
مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 143
خانیوال
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے عادل بازئی کی قومی اسمبلی کی رکنیت بحال کر دی
خانیوال کا تعارف
خانیوال ملتان کی ایک تحصیل اور درمیانے درجے کا شہر ہے۔ محکمہ ریلوے کے لحاظ سے اس اسٹیشن کی خاص اہمیت ہے کیونکہ لاہور سے کراچی ریلوے لائن کا پہلا حصہ خانیوال میں ہی ختم ہوتا ہے۔ یہاں مین لائن کی تمام گاڑیاں لازمی طور پر ٹھہرتی ہیں، اور ان کا عملہ بھی یہاں تبدیل ہوتا ہے۔ یہ ریلوے کا ایک چھوٹا سا ہیڈ کوارٹر ہے جہاں تمام تکنیکی سہولیات، اضافی انجن اور ریلوے اسٹاف کے لیے ہاسٹل موجود ہیں۔ گاڑیاں طویل وقت تک یہاں ٹھہرتی ہیں، جس کے دوران ان کی تکنیکی جانچ پڑتال بھی کی جاتی ہے۔ اگر ضرورت ہو تو نئے انجن یا بوگیاں بھی لگائی جا سکتی ہیں۔ طویل قیام کی وجہ سے یہاں پلیٹ فارم پر ہمیشہ بے پناہ رونق رہتی ہے اور کھانے پینے کے سٹال بھی بہت مصروف رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کیخلاف فیصلہ آنے کے بعد بھی مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے، رانا ثناءاللہ
ریل گاڑیوں کا نظام
پاکستان میں جب بجلی کی پہلی ریل گاڑی چلی تھی تو وہ لاہور سے خانیوال تک آتی تھی۔ یہاں سے کراچی اور لاہور جانے والی گاڑیوں کے علاوہ دو اور برانچ لائنیں بھی نکلتی ہیں۔ ایک خانیوال سے لودھراں تک جاتی ہے، جو ملتان کو بائی پاس کرتی ہوئی آگے بڑھ جاتی ہے۔ دوسری خانیوال سے وزیرآباد برانچ لائن ہے، جو شور کوٹ، فیصل آباد، سانگلہ ہل وغیرہ سے ہوتی ہوئی وزیرآباد پہنچتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ ادا
ہڑپہ
ہڑپہ ساہیوال سے پہلے ایک چھوٹا سا قصبہ ہے۔ یہاں کھدائیوں کے دوران ہزاروں برس قبل مسیح کی قدیم بستیوں اور تہذیب کے آثار اور تاریخی کھنڈرات ملے ہیں، جن میں سے نکلے ہوئے قدیم نوادرات کی نمائش کے لیے یہاں ایک عجائب گھر بھی بنایا گیا ہے۔ پرانے ہڑپہ کو موہن جودڑو کا ہم عصر سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کسی غیر ملکی طالبعلم کو ویزا نہ دیں: ٹرمپ نے نیا فیصلہ جاری کر دیا
ساہیوال
ساہیوال وسطی پنجاب کا ایک بڑا اور آخری شہر ہے، جس کی سرحدیں جنوبی پنجاب سے جا ملتی ہیں۔ یہ انتظامی طور پر ایک ڈویژن بھی ہے۔ انگریزی دور میں اس کا نام منٹگمری تھا، جسے بعد میں بدل کر دوبارہ ساہیوال بحال کر دیا گیا۔ یہ پاکستان کے آسودہ حال شہروں میں شامل ہے کیونکہ یہ ایک زرخیز علاقہ ہے، جہاں ہر طرح کی فصلیں جیسے کپاس، گندم، مکئی، سرسوں وغیرہ پیدا کی جاتی ہیں۔ پھلوں میں آم، امرود اور کنو کے باغات ہیں، اور سبزیاں بھی اگائی جاتی ہیں۔
یہ صنعتی علاقہ بھی ہے جہاں کافی تعداد میں فیکٹریاں قائم کی گئی ہیں، جن میں پاکستان کا سب سے بڑا کول پاور پلانٹ بھی ساہیوال کے قریب یوسف والا میں حال ہی میں لگایا گیا ہے۔ ساہیوال اسٹیشن کی عمارت کو بھی نئے سرے سے خوبصورت انداز میں تعمیر کیا گیا۔ یہاں پر مسافر گاڑیوں کے علاوہ چند ایکسپریس گاڑیاں بھی رکتی ہیں۔ لاہور یہاں سے صرف دو گھنٹے کی مسافت پر ہے، اور لوگ گاڑی کے بجائے بسوں یا ویگنوں پر لاہور جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم، جنوبی پنجاب، سندھ اور کراچی جانے والے دور کے مسافر ہمیشہ ریلوے اسٹیشن پر موجود رہتے ہیں۔ (جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔