ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کیلئے درکار سطح کے قریب یورینیئم افزودہ کرلیا، آئی اے ای اے

ایران کا یورینیئم ذخیرہ بڑھتا ہوا
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی رپورٹ کے مطابق ایران نے افزودہ یورینیئم کے ذخیرے میں بہتری کی ہے جو کہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ضروری سطح کے قریب پہنچ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسوان جھیل کئی یادگاروں کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اپنے اندر سموتی گئی، دور جدید کے ”فرعون کاریگروں“ نے مندروں اور مجسموں کو دنیا کے سامنے پیش کر دیا تھا.
عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے 2015 کے جوہری معاہدے میں طے شدہ افزودہ یورینیئم کی سطح سے 45 گنا زیادہ اضافہ کیا ہے۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران واحد غیر ایٹمی طاقت ہے جو اس سطح پر یورینیئم کی افزودگی کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا سب سے طویل پلیٹ فارم روہڑی اسٹیشن جبکہ دنیا کا سب سے لمبا پلیٹ فارم بھارتی شہر گورکھ پور کا ہے جسکی لمبائی روہڑی سے دو گنا زیادہ ہے۔
اسرائیل کا ردعمل
رپورٹ پر اسرائیل نے فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام پُرامن نہیں ہے اور ایران جوہری ہتھیار بنانے کے لئے پُرعزم ہے۔ اسرائیل نے عالمی برادری سے درخواست کی ہے کہ وہ ایران کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کرے۔
ایران کا موقف
دوسری جانب، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار نہ رکھنے کے معاملے پر امریکا کے ساتھ متفق ہیں۔
عباس عراقچی نے ٹیلی ویژن پر ایک خطاب میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کا ہونا ایران کے لیے ناقابل قبول ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار نہ رکھنے کے معاملات پر امریکا کے ساتھ مکمل ہم آہنگی رکھتے ہیں۔