پاک، امریکہ تعلقات میں بڑا’’ ری سیٹ‘‘، بھارت کے ’’عالمی کھلاڑیوں‘‘ سے تعلقات متاثر، ساؤتھ ایشیا میں حقیقی’’ ریجنل اسٹیبلائزر ‘‘ کون۔۔؟ تہلکہ خیز رپورٹ

پاک امریکہ تعلقات میں بڑا ری سیٹ
لاہور (طیبہ بخاری سے) پاک، امریکہ تعلقات میں بڑا ’’ری سیٹ‘‘ آیا ہے، جو بھارت کے ’’عالمی کھلاڑیوں‘‘ کے ساتھ تعلقات کو متاثر کر سکتا ہے۔ ساؤتھ ایشیا میں حقیقی ’’نیٹ ریجنل اسٹیبلائزر‘‘ کون ہے؟ اس حوالے سے اس رپورٹ میں شامل تفصیلات انتہائی توجہ طلب ہیں۔
ملاقات کے اہم نکات
تفصیلات کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کیوں تاریخی اور انتہائی اہم ہے، اس حوالے سے کچھ نکات ملاحظہ کیجیے:
- پاکستان نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ساؤتھ ایشیا میں حقیقی نیٹ ریجنل اسٹیبلائزر ہے، خاص طور پر ایران و اسرائیل کی جنگ کی تناؤ کے باوجود۔ پاکستان کی مثبت کردار کی قدر کرتے ہوئے، صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔
- بھارت اپنی جنگجو ذہنیت کی وجہ سے تنہا ہوتا جا رہا ہے، خاص طور پر معرکۂ حق کے بعد یہ بات واضح ہوئی ہے۔
- پاکستان معرکۂ حق کے بعد جنوبی ایشیاء میں فاتح کے طور پر ابھرا ہے، جبکہ ہندوستان اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے عالمی سیاسی سرمایہ کھوتا جا رہا ہے۔
- عالمی سطح پر یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ پاکستان اور بھارت آپس میں ہائپن ہیٹڈ ہیں اور پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
- معرکۂ حق کے بعد مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر واپس آگیا ہے، اور امریکہ اس اہم مسئلے میں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
- صدر ٹرمپ کی سیاسی و عسکری قیادت کی تعریف، خاص طور پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کی، دنیا کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور اعتبار کو ظاہر کرتی ہے۔
- فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکہ اور ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات نے پاکستان کو گلوبل سین پر ریجنل اسٹیبلائزر کے طور پر ابھارا ہے۔
- یہ ملاقات صرف ایک ملاقات نہیں بلکہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک بڑا ری سیٹ ہے، جس میں باہمی تعاون شامل ہے۔