ٹرمپ انتظامیہ کا دباؤ، یونیورسٹی آف ورجینیا کے صدر بھی مستعفی

یونیورسٹی آف ورجینیا کے صدر کا استعفیٰ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی وفاقی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے یونیورسٹی آف ورجینیا کے صدر جیمز رائن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بولیویا: مسلح گروپ نے بیرکوں پر حملہ کرکے 200 فوجیوں کو اغوا کرلیا
استعفیٰ کا اعلان
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، جیمز رائن نے یونیورسٹی کی کمیونٹی کے نام ایک پیغام میں کہا کہ وہ انتہائی بوجھل دل کے ساتھ اطلاع دے رہے ہیں کہ انہوں نے بطور صدر استعفیٰ دے دیا ہے۔ رائن نے یہ بھی کہا کہ وہ جس بات پر یقین رکھتے ہیں، اس کے لئے لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کنگز کے وکٹ کیپر لٹن داس پی ایس ایل سے باہر ہوگئے ، دو ہفتے آرام کا مشورہ
دباؤ کی وجوہات
رائن نے 7 برس تک یونیورسٹی کی صدارت کی، تاہم انہیں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تنوع، مساوات اور شمولیت کی پالیسیوں کی مخالفت کی وجہ سے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ انصاف نے بھی رائن کو ایک خط ارسال کرکے معاملے کی وضاحت طلب کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے باغی افغانستان میں حکومتی سرپرستی میں رہ رہے ہیں: سرفراز بگٹی
وفاقی فنڈنگ کا اثر
استعفیٰ دینے سے پہلے رائن نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ وفاقی فنڈنگ کی بقا، سیکڑوں ملازمتوں کے برقرار رکھنے اور طلبہ کو اقتصادی مدد فراہم کرنے کے لئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: عدلیہ حکومت کے تابع نہیں ہونی چاہئے،شاہد خاقان عباسی
پیشہ ورانہ پس منظر
جیمز رائن اس سے قبل ہارورڈ یونیورسٹی میں گریجویٹ سکول آف ایجوکیشن کے ڈین رہ چکے ہیں اور انہیں یونیورسٹی کے لئے اربوں ڈالر کی فنڈ جمع کرنے کی وجہ سے بھی جانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شادی کے بعد گاڑی کی جگہ سائیکل پر گھر جانے کو ترجیح دینے والے جوڑے نے سب کو حیران کردیا
مشکل فیصلہ
عہدہ چھوڑنے سے صرف ایک روز پہلے، انہوں نے 50 ملین ڈالر کے عطیات جمع کیے۔ رائن نے کہا کہ اگر معاملہ ان سے ذاتی طور پر جڑا نہ ہوتا تو وہ ممکنہ طور پر کوئی اور راستہ اپناتے۔ مگر وہ اپنے عہدے کی خاطر اپنے ساتھیوں اور طلبہ کو نقصان پہنچتا نہیں دیکھ سکتے تھے۔ یہ ایک انتہائی مشکل فیصلہ تھا اور انہیں یونیورسٹی چھوڑنے پر دل ٹوٹ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ پی ٹی آئی کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے، خواجہ آصف
طلبہ کا احتجاج
جیمز رائن کی دباؤ کے شکار ہونے پر سیکڑوں طلبہ نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف جمعہ کو مظاہرہ بھی کیا۔
سیاسی ردعمل
ڈیموکریٹ امیدوار ابیگیل سپینبرجر نے کہا کہ اگر وہ گورنر منتخب ہوئیں تو وہ قیادت کے معیار کو بحال کرانے کی کوشش کریں گی، تاکہ تعلیمی قابلیت اور طلبہ کی ضروریات کو سیاسی ایجنڈے سے بالاتر رکھا جا سکے۔