سانحہ سوات: بروقت مدد ملتی تو قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں: مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب کا بیان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے سانحہ سوات میں سیالکوٹ کے ایک ہی خاندان کے متعدد افراد جاں بحق ہونے پر شدید دکھ اور افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بروقت مدد ملتی تو قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: معروف کورین اداکار نے خودکشی کرلی
لواحقین کے ساتھ ہمدردی
نجی ٹی وی دنیانیوز کے حوالے سے بتایا کہ مریم نواز شریف نے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ سوات دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، غمزدہ خاندان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ان کے ساتھ کھڑی ہوں، اللہ تعالیٰ مرحومین کو جوار رحمت میں جگہ دے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی سینئر عہدیدار کے تھنک ٹینک میں بیان پر دفترِ خارجہ کا ردِعمل سامنے آ گیا
انتظامی اقدامات
انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کے سیاحتی مقامات پر انتظامیہ اور ریسکیو سروسز کو مزید متحرک کر دیا گیا ہے، حالیہ بارشوں کے پیش نظر پنجاب بھر کی ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور پی ڈی ایم اے مزید الرٹ رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آٹو شو کے بعد لاہور میں پاک ویلز کار میلے کا اعلان
ریسکیو و ریلیف آپریشنز
انہوں نے واضح کیا کہ ریسکیو و ریلیف آپریشنز میں ذرا سی غفلت بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: نجی سکول نے گرمیوں کی چھٹیوں سے ہی ماہانہ فیسوں میں غیرقانونی طور پر 20 فیصد اضافہ کردیا
وزیراطلاعات پنجاب کا بیان
وزیراطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ایئرایمبولینس کا اجرا ابھی تک سوالیہ نشان ہے، لائف بوٹس کیوں نہیں موجود تھیں، غوطہ خور کہاں تھے؟
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اجلاس، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل سے متعلق قرار داد منظور
سوات حادثے کی تفصیلات
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوات حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کا تعلق سیالکوٹ سے تھا، پنجاب حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارافسوس کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکار یاسر نواز کے بھائی انتقال کر گئے
سیاسی بھرتیوں کا ذکر
انہوں نے کہا کہ اس طرح کا واقعہ پہلی بار نہیں ہوا، خیبرپختونخوا میں 12،13 سال سے ایک ہی جماعت کی حکومت ہے، جاں بحق افراد ریت کے ٹیلے پر کھڑے ہو کر مدد کا انتظار کرتے رہے، قدرتی آفات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماوں کو صلح کیلئے منا لیا
مقامی لوگوں کی مدد
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ دریائے سوات جیسے سانحات کو روکنے کیلئے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے؟ ریسکیو ٹیمیں کیوں دیر سے پہنچیں، خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر بروقت امداد کے لیے کیوں نہیں پہنچے، مقامی لوگوں اور پاک فوج نے ہمیشہ ایسے سانحات میں مدد کی۔
حقیقت کی وضاحت
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا ریسکیو اور دیگر امدادی محکموں میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں، بلال خان نامی مقامی نوجوان نے اپنی کشتی کے ذریعے لاشوں کو نکالنے میں مدد کی، گزشتہ 12 سال سے خیبرپختونخوا کے عوام کو جھوٹ اور دھوکے میں رکھا ہوا ہے۔