سانحہ سوات: بروقت مدد ملتی تو قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں: مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب کا بیان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے سانحہ سوات میں سیالکوٹ کے ایک ہی خاندان کے متعدد افراد جاں بحق ہونے پر شدید دکھ اور افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بروقت مدد ملتی تو قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: قلوپطرہ غالباً فرعون دور کی آخری مضبوط حکمران تھی،جلا وطنی کاٹی، پھر انتہائی چالاکی اور طاقت کے ذریعے بھائی سے کھویا ہوا تخت واپس لے لیا.
لواحقین کے ساتھ ہمدردی
نجی ٹی وی دنیانیوز کے حوالے سے بتایا کہ مریم نواز شریف نے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ سوات دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، غمزدہ خاندان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ان کے ساتھ کھڑی ہوں، اللہ تعالیٰ مرحومین کو جوار رحمت میں جگہ دے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ فروخت کرنے کیلئے تیار، لیکن ایف 35 کیوں نہیں دیے جائیں گے؟
انتظامی اقدامات
انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کے سیاحتی مقامات پر انتظامیہ اور ریسکیو سروسز کو مزید متحرک کر دیا گیا ہے، حالیہ بارشوں کے پیش نظر پنجاب بھر کی ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور پی ڈی ایم اے مزید الرٹ رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوچز نے وکٹ کیپنگ پر محنت کرنے کی ہدایت کی ہے، خواجہ نافع
ریسکیو و ریلیف آپریشنز
انہوں نے واضح کیا کہ ریسکیو و ریلیف آپریشنز میں ذرا سی غفلت بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ کلب کی آڑ میں جعلی دستاویزات پر امریکا جانے کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار کرلیاگیا
وزیراطلاعات پنجاب کا بیان
وزیراطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ایئرایمبولینس کا اجرا ابھی تک سوالیہ نشان ہے، لائف بوٹس کیوں نہیں موجود تھیں، غوطہ خور کہاں تھے؟
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے 6 مزید ایل این جی کارگو عالمی مارکیٹ منتقل کردئیے
سوات حادثے کی تفصیلات
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوات حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کا تعلق سیالکوٹ سے تھا، پنجاب حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارافسوس کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب بھی ریپبلکن صدر آتاہے پاکستان سے تعلقات بہتر ہوتے ہیں: ساجد تارڑ
سیاسی بھرتیوں کا ذکر
انہوں نے کہا کہ اس طرح کا واقعہ پہلی بار نہیں ہوا، خیبرپختونخوا میں 12،13 سال سے ایک ہی جماعت کی حکومت ہے، جاں بحق افراد ریت کے ٹیلے پر کھڑے ہو کر مدد کا انتظار کرتے رہے، قدرتی آفات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ
مقامی لوگوں کی مدد
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ دریائے سوات جیسے سانحات کو روکنے کیلئے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے؟ ریسکیو ٹیمیں کیوں دیر سے پہنچیں، خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر بروقت امداد کے لیے کیوں نہیں پہنچے، مقامی لوگوں اور پاک فوج نے ہمیشہ ایسے سانحات میں مدد کی۔
حقیقت کی وضاحت
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا ریسکیو اور دیگر امدادی محکموں میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں، بلال خان نامی مقامی نوجوان نے اپنی کشتی کے ذریعے لاشوں کو نکالنے میں مدد کی، گزشتہ 12 سال سے خیبرپختونخوا کے عوام کو جھوٹ اور دھوکے میں رکھا ہوا ہے۔