کے الیکٹرک جو کررہا ہے سمجھتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس، نوٹسز جاری

سندھ ہائیکورٹ کا نوٹس

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے لائن لاسز کی بنیاد پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف کے الیکٹرک اور دیگر کو نوٹس جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے صدر بننے کی خواہش ظاہر کی نہ ہی اس بارے میں کوئی گفتگو ہوئی،سینیٹر عرفان صدیقی

درخواست کی سماعت

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل کمال نے جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤن چیئرمینز کی جانب سے لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ کے الیکٹرک اپنی لوڈشیڈنگ پالیسی کے برعکس 18 ،18 گھنٹے لوڈشیڈنگ کررہا ہے، نیپرا کو درخواست گزاروں نے شکایت کی تاحال شکایت پر فیصلہ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملتان میں زمین کے تنازعے پر باپ نے بیٹی اور اس کے 3 بچوں کو قتل کردیا

عدالت کے ریمارکس

اس پر جسٹس فیصل کمال نے ریمارکس دیے کہ لوڈشیڈنگ کس طرح ہورہی ہے، ہم یہاں رہتے ہیں سب سمجھتے ہیں، کے الیکٹرک شہر میں جو کچھ کررہا ہے ہم سب سمجھتے ہیں، شہریوں کی تکلیف کا اندازہ ہے مگر یہ کیس آئینی بینچ میں جانا چاہیے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ آباد گینگ ریپ کیس میں نیا موڑ، ملزم بھگانے پر 2 پولیس اہلکار گرفتار

وکیل کا مؤقف

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ریگولر بینچ پہلے بھی اس نوعیت کے کیسز سن چکی ہے، ڈیکلریشن چاہتے ہیں حکم نہیں، ناجائز لوڈ شیڈنگ پر نیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا جائے۔

عدالتی کارروائی

بعد ازاں عدالت نے کے الیکٹرک اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 جولائی کو نیپرا کے ریجنل ہیڈ کو بھی طلب کرلیا۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...