کوہستان میگا کرپشن سکینڈل، نیب نے 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا
پشاور میں نیب کی کارروائی
قومی احتساب بیورو (نیب) نے 40 ارب روپے کے کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل میں 8 اہم ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں 2 سرکاری افسر، 2 بینکر اور 4 ٹھیکیدار شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آج ہم ترمیم کرکے کیک اور باقی سب دھول کھائیں گے، سینیٹر فیصل واوڈا
تفصیلات اور گرفتاریوں کا عمل
تفصیلات کے مطابق جعلی چیکوں کی منظوری و دستخط، جعلی تعمیراتی فرمز، اے جی آفس اہلکار کی بے ضابطگیوں میں ملی بھگت و بینک کی سہولت کاری ثابت ہوئی۔ صوبے کے سب سے بڑے مالیاتی کرپشن میگاسکینڈل کی تحقیقات کا سلسلہ مزید وسیع کر لیا گیا ہے اور سکینڈل میں ملوث مزید گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
ملزمان کی شناخت
گرفتار ہونے والوں میں شفیق الرحمان قریشی (ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر)، محمد ریاض (سابق کیشئیر بینک اور ڈمی کنٹریکٹر)، فضل حسین (آڈیٹر، اے جی آفس پشاور)، طاہر تنویر (سابق مینیجر بینک)، دوراج خان (ٹھیکیدار)، عامر سعید (ٹھیکیدار)، صوبیدار (ٹھیکیدار) اور محمد ایوب (ٹھیکیدار) شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا، ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان
الزامات کی تفصیل
ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی بلنگ، مالیاتی دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے اربوں روپے کی خردبرد کی۔ انہوں نے مواصلات و تعمیرات (سی اینڈ ڈبلیو) ڈیپارٹمنٹ کے افسران کے ساتھ ملی بھگت سے بے نامی اکاؤنٹس اور جعلی فرمز کے ذریعے فنڈز منتقل کیے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک اسٹار دانیہ شاہ کا شوہر کی 5ویں شادی کرانے کا اعلان
تحقیقات کا دائرہ
صوبے کے سب سے بڑے مالیاتی کرپشن کے میگاسکینڈل کی تحقیقات کا سلسلہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے اور اس اسکینڈل میں ملوث مزید گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
شفیق الرحمان قریشی کا کردار
سرکاری دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ شفیق الرحمان قریشی (ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر) نے اپر کوہستان میں جعلی ترقیاتی منصوبوں کے لیے بجٹ ہیڈ G0113 کے تحت جعلی ٹریژری چیکوں کی منظوری اور دستخط میں مرکزی کردار ادا کیا۔








