قطر پر حملے کا فیصلہ کس کا تھا؟ امریکی صدر کا اہم بیان سامنے آگیا

ٹرمپ کا اعلان
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے کا فیصلہ ان کا نہیں بلکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: زمین دار نے کھیت میں داخل ہونے پر بکریوں کے ساتھ کیا کیا؟ افسوسناک انکشاف
حملے کی وضاحت
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، اپنے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ قطر پر یکطرفہ بمباری اسرائیل یا امریکا کے مقاصد کو آگے نہیں بڑھاتی۔ انہوں نے واضح کیا کہ قطر پر حملے کا فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا تھا، نہ کہ ان کا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات، سپیکر نے دونوں کمیٹیوں کے ارکان کو بلا لیا
دفاعی تعاون کا معاہدہ
امریکی صدر کا مزید کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو کو قطر کے ساتھ دفاعی تعاون کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کا کہا گیا ہے۔ قطر ایک خودمختار ملک ہے اور امریکا کا قریبی اتحادی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ قطر ہمارے ساتھ مل کر بہادری سے امن قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ حماس نے غزہ کے عوام کی بدحالی سے فائدہ اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: خطبہ حج، ایک رسم نہیں، نظریہ زندگی، منشور عمل اور نجات کا راستہ
وائٹ ہاؤس کا بیان
واضح رہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی حکومت کی جانب سے قطری حکام کو دوحہ میں ہونے والے اسرائیلی حملے کے بارے میں آگاہ کردیا گیا تھا۔ تاہم قطری حکام نے اس کی تردید کی ہے۔
قطر کی تردید
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے وائٹ ہاؤس کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ قطر کو حملے کی پیشگی اطلاع دیے جانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ ماجد الانصاری نے وضاحت کی کہ امریکی حکام کی جانب سے موصول ہونے والی فون کال اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ہونے والے دھماکوں کے دوران کی گئی تھی۔