Health and FitnessHow to Stop Vomiting in Babies in Urdu

How to Stop Vomiting in Babies in Urdu

Bachon Mein Vomiting Ko Kis Tarah Roka Jayeبچوں میں vomiting کو کس طرح روکا جائے

بچوں میں vomiting ایک عام مسئلہ ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر پیش آ سکتا ہے۔ والدین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اس حالت کو سمجھیں اور اس کے فوری حل تلاش کریں۔ اچھی خبر یہ ہے کہ بچوں میں vomiting کو روکنے کے کئی طریقے موجود ہیں جو کہ بچوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔

اس مسئلے کے بارے میں شعور اور احتیاطی تدابیر اختیار کر کے، والدین اپنے بچوں کو اس تکلیف دہ حالت سے بچا سکتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم ان تدابیر پر روشنی ڈالیں گے جن کی مدد سے بچے vomiting سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

مناسب خوراک کا انتخاب

جب بات بچوں میں vomiting کو روکنے کی آتی ہے تو *مناسب خوراک کا انتخاب انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ آپ کا بچہ جو کھانا کھاتا ہے، اس کا اثر براہ راست اس کی صحت اور اس کے پٹھوں کی مضبوطی پر پڑتا ہے۔ یہاں کچھ اہم نکات ہیں جو آپ کو مدنظر رکھنے چاہئیں:

  • ہلکی اور آسان ہضم خوراک: بچوں کو ہلکی اور آسان ہضم خوراک دینا بہت ضروری ہے، جیسے کہ بیسن کے اردو، دالیں، یا چاول۔
  • پانی کی اہمیت: پانی کا مناسب استعمال بہت ضروری ہے۔ زیادہ تر بچے اپنے پیاس کو نظر انداز کرتے ہیں، لہذا انہیں باقاعدگی سے پانی پینے کی عادت ڈالیں۔
  • پھل اور سبزیاں: میتھی اور پالک جیسی سبزیاں بچوں کی خوراک میں شامل کریں۔ یہ وٹامنز اور منرلز کے بہترین ذرائع ہیں۔
  • چکنائی سے پرہیز: بچوں کو چربی سے بھرپور خوراک دینا اجتناب کریں۔ مثلاً، بھرپور دودھ یا چکنائی والی چیزیں۔

کچھ خاص قسم کی خوراک بھی ہیں، جن کا استعمال بچوں کو vomiting سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے:

خوراک فوائد
اورنج جوس وٹامن C کا اچھا ذریعہ، مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
چکن یا مچھلی پروٹین کا بہترین ماخذ، جسم کو مضبوط بناتا ہے۔
دہی ہاضمہ بہتر بناتا ہے اور پیٹ کے مسائل کو کم کرتا ہے۔

یاد رکھیں کہ خوراک کی مقدار بھی اہم ہے۔ کم لیکن متوازن خوراک دینا زیادہ فائدے مند ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، بچوں کی خوراک میں بافیفیت آئرن، زنک اور وٹامن B بھی شامل کریں تاکہ وہ صحت مند اور توانا رہیں۔

آخر میں، ہمیشہ اپنے بچہ کی خوراک پر توجہ دیں اور اگر آپ کو کوئی شکایت ہو، تو اپنے پediatrician سے مشورہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: دعا صیفی کے فوائد اور استعمالات اردو میں Dua Saifi

دیگر عوامل جو vomiting کا باعث بن سکتے ہیں

بچوں میں vomiting ایک عام مسئلہ ہے، لیکن یہ صرف ایک بیماری کی علامت نہیں ہو سکتی۔ یہاں کچھ دیگر عوامل* ہیں جو بچوں میں vomiting کا سبب بن سکتے ہیں:

  • غذا میں تبدیلی: جب بچے نئی غذا آزمانا شروع کرتے ہیں، تو بعض اوقات ان کا ہاضمہ اس غذائی تبدیلی کو قبول نہیں کرتا، جس کی وجہ سے vomiting ہو سکتی ہے۔
  • کھانے کی صورت میں زیادتی: بچے جب ضرورت سے زیادہ کھاتے ہیں یا تیز چلتے پھرتے کھاتے ہیں، تو یہ بھی vomiting کا سبب بن سکتا ہے۔
  • بیماری یا انفیکشن: کئی بار بچوں میں کوئی عام بیماری، جیسے نزلہ یا زکام، vomiting کے ساتھ ہوسکتی ہے۔ کچھ انفیکشن جیسے اسٹومک وائرس بھی اس میں شامل ہیں۔
  • ماحولیاتی عوامل: تیز خوشبو، دھواں، یا آلودگی جیسی چیزیں بھی بعض بچوں میں vomiting کا سبب بن سکتی ہیں۔
  • ذہنی دباؤ: کبھی کبھار، بچے ذہنی دباؤ یا گھبراہٹ کی حالت میں بھی vomiting کر سکتے ہیں۔

یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ بچے اکثر اپنی حالت بیان نہیں کر پاتے۔ اگر آپ کا بچہ مسلسل vomiting کر رہا ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: Tepride Tablet کیا ہے اور کیوں استعمال کی جاتی ہے – فوائد، استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس

پیشگی احتیاطی تدابیر

بچوں میں vomiting سے بچنے کے لیے کچھ تدابیر اختیار کرنے سے آپ مدد کر سکتے ہیں:

  • غذائی انصافی: بچے کو نئے اجزاء متعارف کرواتے وقت آہستہ آہستہ کریں۔
  • کھانے کی مقدار: بچوں کو چھوٹے چھوٹے حصے دے کر کھانے کو کہیں، تاکہ وہ بوجھل نہ ہوں۔
  • صفائی: اچھی صفائی اور صحت مند طرز زندگی کی پرورش کریں۔

یاد رکھیں، ہر بچے کی حالت مختلف ہوتی ہے، اس لیے اپنی حس اور مشاہدے پر انحصار کریں۔

یہ بھی پڑھیں: Mebever MR 200mg کے استعمال اور مضر اثرات

طبی مشورے کب حاصل کرنا ہے

جب آپ کا بچہ vomiting کا شکار ہو تو والدین کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کب طبی مشورہ حاصل کرنا چاہئے۔ یہاں کچھ اہم نکات ہیں جو آپ کو اس مسئلے پر غور کرنے میں مدد کریں گے:

  • بچہ کمزور ہو جائے: اگر آپ کا بچہ vomiting کے بعد متلی یا کمزوری محسوس کرتا ہے، تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
  • کھانا پیٹ سے نکلنے کا سلسلہ جاری رہے: اگر vomiting کا سلسلہ 24 گھنٹوں سے زیادہ جاری رہے، تو یہ ایک سنگین صورت حال ہو سکتی ہے۔
  • بدن کی حرارت: اگر بچے کی حرارت 101°F (38.3°C) سے زیادہ ہو تو طبی مشورہ ضرور حاصل کریں۔
  • دوسری علامات: اگر بچے کو stomach pain، سر درد، یا دِل کی دھڑکن میں تبدیلی محسوس ہو رہی ہو، تو بھی ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔

یہ علامات اس بات کا اشارہ ہو سکتی ہیں کہ معاملہ صرف معمولی vomiting سے آگے بڑھ چکا ہے، اور آپ کے بچے کو دوا یا مزید علاج کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: How to Backup Messages on WhatsApp in Urdu

دوسرے بنیادی نکات

یہاں کچھ اور اہم چیزیں ہیں جن پر غور کرنا چاہئے:

  1. دھندلا نظر آنا: اگر بچہ دھندلا نظر آنا یا بے ہوش ہونے لگے تو فوراً ہسپتال لے جائیں۔
  2. پانی کی کمی: اگر بچے کے پیشاب کی تعداد میں کمی ہو، یہ بھی dehydration کی علامت ہو سکتی ہے، جس کے لیے فوری طبی مدد ضروری ہے۔

یاد رکھیں، ہر بچہ مختلف ہوتا ہے اور ہر حالت کا جواب مختلف ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو کوئی شک ہے، تو ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہتر ہے۔ والدین کی حیثیت سے آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ بچے کی صحت کا خاص خیال رکھیں، اور اگر ضرورت پیش آئے تو فوری اقدام کریں۔

بچوں میں vomiting کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، اور ہمیشہ بہتر ہے کہ آپ کسی ماہر سے مشورہ کریں تاکہ آپ کا بچہ فوری طور پر صحیح علاج حاصل کر سکے۔

گھر پر علاج کی تجاویز

بچوں میں vomiting ایک عام مسئلہ ہے جو اکثر وائرل انفییکشن، کھانے میں آگے بڑھے ہوئے مسائل یا کچھ مخصوص کھانے کی اشیاء کی عدم برداشت کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس حوالے سے والدین کو فکر مند ہونے کی بجائے، چند آسان اور مؤثر گھر پر علاج کی تجاویز پر عمل کرنا چاہئے۔

یہاں کچھ اہم تجاویز دی جا رہی ہیں جو آپ گھر پر آزما سکتے ہیں:

  • پانی کی شمولیت: جب بچہ vomiting کرتا ہے تو اس کی جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچہ مناسب مقدار میں پانی یا پانی کی مضبوطی قریبی حل (oral rehydration solutions) پی رہا ہے۔
  • کھانے کی احتیاط: بچہ جب ٹھیک محسوس کرے تو اسے ہلکا پھلکا کھانا جیسے کہ چاول، کیلوں، یا خشک ٹوسٹ دینا بہتر ہے۔ چکنائی والے یا مصالحے دار کھانوں سے گریز کریں۔
  • آرام دہ ماحول: بچے کو آرام دہ جگہ پر بیٹھنے یا لیٹنے دیں۔ اگر ممکن ہو تو اسے خاموش اور تاریک کمرے میں رکھیں، تاکہ اس کی حالت میں بہتری آئے۔
  • پھلوں کا رس: خالص پھلوں کا رس، خاص طور پر سیب یا کدو، vomiting کی حالت میں فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ لیکن اس میں آرام آرام سے شروع کریں اور بچے کو اچھی طرح سے دیکھیں۔
  • مادری کی دیکھ بھال: دوران vomiting بچہ کچھ دیر تک بغیر کسی کھانے کے رہنے دیں اور پھر آہستہ آہستہ خوراک دوبارہ شروع کریں۔

اگر گھر پر علاج سے علاج میں کوئی بہتری محسوس نہ ہو تو اپنے بچہ کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے میں ہچکچائیں نہ۔ بعض اوقات زیادہ سنجیدہ مسائل کی وجہ سے بھی vomiting ہو سکتی ہے جن کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ بچوں میں vomiting کو کنٹرول کرنے کے لیے گھر پر یہ چند آسان تجاویز مددگار ثابت ہوں گی۔ تاہم، والدین کو ہمیشہ تازہ ترین اطلاعات اور بچے کی حالت کے مطابق آگے بڑھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...