اپوزیشن نے بجٹ کو غریب طبقے پر بوجھ قرار دے دیا

تنقید کا آغاز

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سلمان اکرم راجہ اور سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی بجٹ 2025-26 پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے غریب طبقے پر بوجھ بڑھانے اور اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والا قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان بھارتی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دے گا : صدر مملکت آصف علی زرداری

سلمان اکرم راجہ کی رائے

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ بجٹ غریب کو مزید غریب اور امیر کو امیر بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ 100 فیصد بڑھایا گیا، جبکہ اس طبقے کی درخواست تھی کہ ان پر بوجھ کم کیا جائے۔ اسلام آباد میں پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس 4 فیصد سے کم کر دیا گیا، جبکہ چھوٹی بچت کرنے والے گھرانوں کو بڑے سرمایہ داروں کے آگے قربان کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو بڑھایا گیا ہے، لیکن اسے ٹیکس کا نام نہیں دیا گیا تاکہ اس کا حصہ صوبوں کو نہ ملے۔

یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم ، پی ٹی آئی نے اچانک یوٹرن کیوں لیا؟

سینیٹر شبلی فراز کا تبصرہ

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بجٹ ہمیشہ اشرافیہ کے لیے بنایا جاتا ہے اور اس بار کے بجٹ سمیت گزشتہ تین سالوں کے بجٹ نے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مراعات یافتہ طبقے کو 5 کھرب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ شبلی فراز نے معاشی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سال جی ڈی پی میں زراعت کا شعبہ منفی رہا، جو حکومتی پالیسیوں کی ناکامی کی وجہ سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نجی سکیم کے عازمین حج کی آگاہی کے لیے ہدایت نامہ جاری

عوامی اثرات

انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی ترقی اور خدمات کے شعبے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں جبکہ عوام کی 30 فیصد آبادی اس سال قربانی نہیں دے سکی۔ شبلی فراز نے کہا کہ ملک پر 73 کھرب روپے کا قرضہ ہو چکا ہے اور موجودہ حکومت کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر افغان کرنسی سے بھی کم ہوگئی ہے۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ظلم ہو رہا ہے اور وہ ان کی تنخواہوں میں مزید اضافے کی حمایت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چمن میں ہو گئے بے اختیار ہم ہی کیوں۔۔۔

عمر ایوب کا مؤقف

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور اتحادی اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو اعداد و شمار گزشتہ روز اقتصادی سروے میں بتائے گئے، ان سے ملتے جلتے ہی پیش کیے گئے، حکومت کا انحصار ہی جھوٹ پر مبنی ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ جی ڈی پی 2.7 فیصد ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ ہر چیز تو منفی ظاہر ہو رہی ہے۔

معاشی مسائل کی تفصیلات

عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ مارچ 2022 میں پٹرول کی قیمت ڈیڑھ سو روپے لیٹر تھی، جو اب 253 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں چکن 287 روپے فی کلو تھا جو اب 600 روپے تک جا پہنچا ہے، جبکہ دودھ، انڈے، پیاز وغیرہ کی قیمتیں بھی کئی گنا بڑھ چکی ہیں۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...